بیوروکریسی کا رویہ ہتک آمیز ہے سینیٹ کمیٹی پانی و بجلی وفاقی وزیر سیکریٹری کی عدم شرکت پر اجلاس ملتوی

اگر سیکریٹری اگلے اجلاس میں تحریری طور پراطمینان بخش جواب نہ دے سکے توقواعد کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی

اگر سیکریٹری اگلے اجلاس میں تحریری طور پراطمینان بخش جواب نہ دے سکے توقواعد کے مطابق سخت کارروائی کی جائے گی. فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پانی وبجلی کا اجلاس وفاقی وزیراور سیکریٹری پانی وبجلی کی عدم شرکت کے باعث احتجاجاًملتوی کر دیا گیا۔


کمیٹی نے سیکریٹری وزارت پانی وبجلی کو شو کاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر سیکریٹری اگلے اجلاس میں تحریری طورپراطمینان بخش جواب نہ دے سکے توقواعد کے مطابق سخت کارروائی کی جائیگی۔ منگل کوقائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹرزاہدخان کی زیر صدارت ہوا، سینیٹرزاہد نے کہاکہ نیلم جہلم ٹرانسمیشن منصوبہ پیپرا رولز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک پارٹی کودیاگیا، قائمہ کمیٹی نے اعتراض کیا اور وزارت قانون سے رائے بھی طلب کی، وفاقی وزیراوروفاقی سیکریٹری کے نہ آنے سے ہمارا ایجنڈا بڑھتا جارہاہے اورکوئی کام نہیں ہو رہا۔ کمیٹی کے ممبران ہراجلاس میںموجودہوتے ہیںلیکن وفاقی وزیراورسیکریٹری مسلسل غیر حاضر ہیں حالانکہ ان کی شرکت کی یقین دہانی پراجلاس کی تاریخ طے کی جاتی ہے لیکن افسوس ہے کہ وزیراعظم کے اہم اجلاس کابہانہ قائمہ کمیٹی کے اجلاس کے دن ہی بنایاجاتاہے۔

سینیٹرنثارخان،گل محمد لاٹ،ہری رام اور سیف اللہ مگسی نے سیکریٹری کے عدم تعاون پراحتجاج کیا، اجلاس میں واپڈا چیئرمین راغب شاہ نے کہاکہ واپڈاایکٹ کے تحت ٹرانسمیشن لائن کااختیارحاصل ہے،منصوبہ پر 60 فیصدکام مکمل ہوچکا،چین کیساتھ معاہدہ کی خلاف ورزی نہیں کی جاسکتی،منصوبہ پیپرا رولز کے تحت ہے۔ این این آئی کے مطابق سینیٹرزاہدنے اجلاس احتجاجاملتوی کرتے ہوئے کہاکہ وزراء اور بیوروکریسی ایوان کو اہمیت نہیںدیتے،اس اجلاس میںاہم امور پربات ہونی تھی مگر وزیر اور سیکرٹری نہیں آئے،انہوںنے کہاکہ بیوروکریسی کارویہ ہتک آمیزہے۔ اس موقع پرچیئرمین نے سیکریٹری وزارت پانی وبجلی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا اور 14مارچ کو کمیٹی کا اجلاس دوبارہ طلب کر لیا۔
Load Next Story