دل پر پتھر رکھ کر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کیا وزیراعظم
سابق حکومت نے عدم اعتماد کیوجہ سے تیل کی قیمت کم کی جس کا اضافی بوجھ ہمیں دینا پڑا، شہباز شریف
لاہور:
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک ہفتے تک پوری کوشش کی کہ عوام پر اضافی بوجھ نہ ڈالیں مگر کل رات دل پر پتھر رکھ کر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کرنا پڑا۔
گوادر میں ایسٹ بے ایکسپرس وے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر ایئر پورٹ گرانٹ کے طور پر چینی صدر نے دیا اور 18-2017 میں گوادر ایئر پورٹ کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔
میاں محمد شہباز شریف نے گوادر میں ترقیاتی کام کی رفتار غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ متعدد منصوبے تاخیر کا شکار ہیں، ڈریلنگ نہ ہونے کی وجہ سے بڑے جہاز لنگر انداز نہیں ہوسکے جبکہ گوادر ایئر پورٹ کو بھی مکمل نہیں ہوسکا۔
'گوادر میں ڈی سیلینیشن پلانٹ کیلئے فی الفور کام شروع کریں'
وزیر اعظم نے سابق حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ڈرلنگ نہیں ہوئی، جس کی وجہ سے بڑے جہاز اب بندرگاہ پر لنگر انداز نہیں ہورہے اور اس طرح متعدد امور تاخیر کا شکار ہوگئےاور مجھے آگاہ کیا گیا کہ پانی کے ذخیرے میں کمی آسکتی ہے، اگر پہلے سستے داموں ڈی سیلینیشن پلانٹ لگ جاتے تو گوادر کے ہر گھر میں پینےکا پانی ہوتا۔
انہوں نے زور دیا کہ احسن اقبال کو کہا ہے کہ متعلقہ وزرا سے اجلاس کرکے ہر منصوبے کو ٹائم لان کے ساتھ مکمل کریں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے زور دیا کہ گوادر شہر کے لیے ڈی سیلینیشن پلانٹ کے لیے فی الفور کام شروع کریں۔
شہباز شریف نے کہا کہ پانی کی کمی دور کرنے کے لیے ڈی سیلی نیشن پلانٹ لگانا ہوں گے جس پر اربوں روپے خرچ ہوں گے، ڈی سیلی نیشن پلانٹ پہلے لگ جاتے تو کافی پیسے بچ جاتے جبکہ کئی سال بعد بھی بجلی کی ٹرانسمیشن لائنیں نہیں بچھائی جاسکیں۔
'چین 3 ہزار خاندانوں کیلئے شمسی پینل فراہم کررہا ہے'
انہوں نے کہا کہ مزید وقت ضائع کیے بغیر گوادر کے لیے بھی ڈی سیلی نیشن پلانٹ لگایا جائے اور گوادر اور ملحقہ علاقوں کے لیے سولر پلانٹ لگادیے جائیں
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ گوادر میں رہنے والے 3 ہزار 200 خاندانوں کے لیے چین شمسی پینل فراہم کررہا ہے جبکہ ایران سے بجلی لاسکتے ہیں تو خوشی ہوگی اور اچھی بات ہوگی۔
'کل رات مجبوراً پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا'
علاوہ ازیں پیٹرول کی قیمت پر 30 روپے اضافے سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ کل رات مجبوراً پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا، ایک ہفتے تک پوری کوشش کی کہ عوام پر اضافی بوجھ نہ ڈالیں لیکن سابقہ حکومت نے قرض کے اوپر ملک چلایا، پچھلی حکومت کو عوام کو ریلیف دینے کا احساس نہیں ہوا۔
شہباز شریف نے کہا کہ جب انہیں عدم اعتماد کی کامیابی کا احساس ہوا تو تیل کی قیمتیں کم دیں جس کے بعد ہمیں اضافی بوجھ دینا پڑا کیونکہ ہمارے پاس کوئی دوسرا حل نہیں تھا لیکن اس کے ساتھ 8 کروڑ افراد کے لیے 2 ہزار روپے مہینہ سبسڈی دی۔
خیال رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچے ہیں جہاں وزیراعلیٰ بلوچستان نے ایئرپورٹ پر وزیراعظم کا استقبال کیا، جس کے بعد وزیراعظم شہباز شریف کوئٹہ میں اسٹاف کالج کی پاسنگ آؤٹ تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک ہوئے۔
شہباز شریف گوادر پورٹ کا فضائی دورہ کا کیا اور اور ایسٹ بے ایکسپریس وے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم چینی کمپنیوں کے وفد سے بھی ملاقات کی۔