کھلے تیل کی فروخت کا معاملہ سندھ ہائیکورٹ کا گوداموں کو ڈی سیل کرنے سے انکار

سندھ فوڈ اتھارٹی اور دیگر کو نوٹس جاری، جواب طلب کرلیا

(فوٹو: ٹوئٹر) کھلے آئل کی فروخت پر سندھ فوڈ اتھارٹی اور دیگر کو نوٹس جاری

LOS ANGELES:
سندھ ہائیکورٹ نے کراچی میں کھانے کے کھلا تیل فروخت کرنے سے متعلق پابندی پر سندھ فوڈ اتھارٹی اور دیگر کو نوٹس جاری کردیے جبکہ گوداموں کو ڈی سیل کرنے کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس عدنان اقبال چوہدری پر مشتمل بینچ کے روبرو کراچی میں کھانے کے کھلا تیل فروخت پر پابندی سے متعلق ہوسیلرز نے گوداموں کو سیل کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں درخواست گزار کے وکیل یاسین آزاد نے موقف دیا کہ سندھ ہائیکورٹ کے حکم پر 14 میں سے 8 ہوسیل کے گودام سیل کردیے گئے ہیں۔ ان گوداموں میں تیل کے علاوہ دیگر اشیا خوردونوش بھی موجود ہیں۔ گوداموں کی سیل کھولنے کا حکم دیا جائے۔


جسٹس عدنان اقبال چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ اب تو تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے، ان کو تو فائدہ ہوگا۔ جس پر یاسین آزاد ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ غریب آدمی کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

عدالت نے کھلا تیل مضر صحت ہونے کی درخواست پر گوداموں کو بھی سیل کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ کھلے تیل کی فروخت سے متعلق عدالت نے فریقین سے 13 جون کو جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ مشاہدے میں بات آئی ہے کھلا تیل مضر صحت ہے۔ اس طرح کھلا تیل فروخت کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔
Load Next Story