ڈیوٹی کی وجہ سے سریے کی قیمت 1 لاکھ 20 ہزار فی ٹن بڑھی قائمہ کمیٹی
سریے پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی 2022ء کے ستمبر تک ہے، سیکریٹری تجارت کا قائمہ کمیٹی میں جواب
RAWALPINDI:
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈیوٹی کی وجہ سے سریے کی قیمت میں ایک سال کے دوران 1 لاکھ 20 ہزار روپے فی ٹن کا اضافہ ہوا۔
سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر محمد عبدالقادر اور فدا محمد نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیشنل ٹیرف پالیسی 2019-24ء کی بریفنگ دی گئی۔
اس دوران سینیٹر عبدالقادر نے بتایا کہ اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی وجہ سے سریے کی قیمت ایک سال میں 1 لاکھ 20 ہزار روپے فی ٹن بڑھی، اس وقت سریے کا بہت مسئلہ ہے اور ہر بندے پر بوجھ ہے، پچاس ساٹھ لاکھ ٹن سریا آتا ہے، سریا سوادو لاکھ روپے ٹن ہے اینٹی ڈمپنگ سے فیکٹریاں بچ گئیں مگر پورا پاکستان متاثر ہوا۔
سیکریٹری تجارت نے اجلاس کے شرکا کو بریفنگ دی کہ سریے پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی 2022ء کے ستمبر تک ہے۔
وزارت تجارت کے حکام نے کہا کہ پچاس فیصد خام مال پر ٹیکس صفر ہے، ہماری کوشش مینوفیکچرنگ لاگت کو کم کرنا ہے، آئندہ بجٹ میں ہماری تجویز سی ڈی اور آرڈی کو کم کرنا ہی ہے، زرعی مشینری پر ٹیکسز کو بھی کم کرنے کی تجویز ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کے اجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ ڈیوٹی کی وجہ سے سریے کی قیمت میں ایک سال کے دوران 1 لاکھ 20 ہزار روپے فی ٹن کا اضافہ ہوا۔
سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی تجارت کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر سلیم مانڈوی والا، سینیٹر محمد عبدالقادر اور فدا محمد نے شرکت کی۔ اجلاس میں نیشنل ٹیرف پالیسی 2019-24ء کی بریفنگ دی گئی۔
اس دوران سینیٹر عبدالقادر نے بتایا کہ اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی کی وجہ سے سریے کی قیمت ایک سال میں 1 لاکھ 20 ہزار روپے فی ٹن بڑھی، اس وقت سریے کا بہت مسئلہ ہے اور ہر بندے پر بوجھ ہے، پچاس ساٹھ لاکھ ٹن سریا آتا ہے، سریا سوادو لاکھ روپے ٹن ہے اینٹی ڈمپنگ سے فیکٹریاں بچ گئیں مگر پورا پاکستان متاثر ہوا۔
سیکریٹری تجارت نے اجلاس کے شرکا کو بریفنگ دی کہ سریے پر اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹی 2022ء کے ستمبر تک ہے۔
وزارت تجارت کے حکام نے کہا کہ پچاس فیصد خام مال پر ٹیکس صفر ہے، ہماری کوشش مینوفیکچرنگ لاگت کو کم کرنا ہے، آئندہ بجٹ میں ہماری تجویز سی ڈی اور آرڈی کو کم کرنا ہی ہے، زرعی مشینری پر ٹیکسز کو بھی کم کرنے کی تجویز ہے۔