سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور بحرین نے قطر سے اپنے سفیر واپس بلا لیے
سعودی عرب، یواے ای اوربحرین نے اپنے اپنے ممالک کی سلامتی اوراستحکام کے تحفظ کے پیش نظر یہ قدم اٹھایا،مشترکہ بیان
سعودی عرب ، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے قطر سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے۔
سعودی میڈیا کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اوربحرین نے مشترکہ بیان میں کہا کہ تینوں ممالک کو اپنے اپنے ممالک کی سلامتی اوراستحکام کے تحفظ کے پیش نظر یہ اقدام اٹھانا پڑا، تینوں ممالک کا کہنا تھا کہ قطر 6 رکنی خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے طے شدہ اصولوں کی پابندی نہیں کر رہا ہے، مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ پیر کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والے ایک اجلاس میں قطر کو یہ سمجھانے کی بڑی کوشش کی گئی کہ بحیثیت خلیج تعاون کونسل کے رکن ہونے کے ناطے قطر پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مشترکہ سکیورٹی معاہدے پر عمل درآمد کرے۔
دوسری جانب قطر نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سیفروں کو واپس بلانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تینوں ممالک نے ان اختلافات کی وجہ اپنے سفیروں کو واپس بلایا ہے جن کا تعلق خلیج تعاون کونسل سے نہیں ہے تاہم قطر ان ممالک سے اپنے سفیروں کو بلانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔
سعودی میڈیا کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اوربحرین نے مشترکہ بیان میں کہا کہ تینوں ممالک کو اپنے اپنے ممالک کی سلامتی اوراستحکام کے تحفظ کے پیش نظر یہ اقدام اٹھانا پڑا، تینوں ممالک کا کہنا تھا کہ قطر 6 رکنی خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے طے شدہ اصولوں کی پابندی نہیں کر رہا ہے، مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ پیر کو سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ہونے والے ایک اجلاس میں قطر کو یہ سمجھانے کی بڑی کوشش کی گئی کہ بحیثیت خلیج تعاون کونسل کے رکن ہونے کے ناطے قطر پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مشترکہ سکیورٹی معاہدے پر عمل درآمد کرے۔
دوسری جانب قطر نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سیفروں کو واپس بلانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تینوں ممالک نے ان اختلافات کی وجہ اپنے سفیروں کو واپس بلایا ہے جن کا تعلق خلیج تعاون کونسل سے نہیں ہے تاہم قطر ان ممالک سے اپنے سفیروں کو بلانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔