ایمبولینس سروسز 1122 فائر بریگیڈ اور پولیس کو ایک پیج پر لانے کا فیصلہ

کسی ایمرجنسی کی صورت میں تینوں ادارے بیک وقت کام کا آغاز کرسکیں گے


Staff Reporter June 04, 2022
315 نئی ایمبولینسز کو سڑکوں پر لانے کا پہلا فیز اگلے چار ماہ میں مکمل کرلیں گے ۔ فوٹو : فائل

ایڈمنسٹریٹر کراچی، مشیر قانون اور ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ ایمبولینس سروسز 1122 کے ساتھ فائر بریگیڈ اور پولیس کو بھی منسلک کیا جائے گا تاکہ کسی ایمرجنسی کی صورت میں تینوں ادارے بیک وقت کام کا آغاز کرسکیں۔

ترجمان حکومت سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے جمعہ کے روز لانڈھی میڈیکل کمپلیکس میں ایمرجنسی یونٹ اور ایمبولینس 1122 کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے بحالیات و ریلیف حاجی رسول بخش چانڈیو، سیکریٹری صحت آصف میمن، پیپلز پارٹی ضلع کورنگی کے صدر جاوید شیخ، جانی میمن، معظم شیخ، پروجیکٹ ڈائریکٹر 1122 علی اصغر کناسرو، پروجیکٹ کوآرڈینیٹرپی ڈی ایم اے زہرہ محسن شاہ، ریجنل کوآرڈی نیٹر ثوبیہ عابد، میونسپل کمشنر کے ایم سی افضل زیدی، ضلع کورنگی کے ایڈمنسٹریٹر جاوید کلہوڑ، میونسپل کمشنر وسیم مصطفی سومرو اور دیگر افسران بھی موجود تھے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ سندھ کی عوام سے ہم نے جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کیا ہے، انھوں نے کہا کہ اس سے پہلے 60 ایمبولینس کراچی میں حکومت سندھ امن فاؤنڈیشن کے تحت چلا رہی تھی اب 50 نئی ایمبولینسز کا اضافہ کیا گیا ہے اس طرح بیک وقت 110 ایمبولینس کراچی کی سڑکوں پر موجود ہیں، انھوں نے کہا کہ ورلڈ بینک کے اشتراک سے 230 نئی ایمبولینس خریدنے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اس کی ابتدا کردی گئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ 315 نئی ایمبولینس کو سڑکوں پر لانے کا پہلا فیز اگلے چار ماہ میں مکمل کرلیں گے، انھوں نے کہا کہ مین شاہراہوں پر ہر 50 کلو میٹر کے بعد ایک ایمبولینس کھڑی کی جائے گی تاکہ کسی حادثے کی صورت میں فوری ایمبولینس فراہم ہوسکے، انھو ں نے کہا کہ ان مقامات پر بھی ایمبولینس کھڑی کی جائیں گی جہاں زیادہ حادثات ہوتے ہیں تاکہ فوری طور پر زخمی ہونے والے افراد کو ریسکیو کیا جاسکے۔

انھوں نے کہا کہ یہ سادہ گاڑیاں نہیں ہیں یہ مکمل طبی آلات سے لیس ہیں اور آکسیجن اور دیگر ضروری ادویات موجود ہیں اور میڈیکل اسٹاف بھی ایمبولینس کے ساتھ ہوتا ہے، انھوں نے کہا کہ پہلے ایمبولینس کے پہنچنے کا وقت 15منٹ تھا لیکن نئی ایمبولینس کے آنے کے بعد اب یہ وقت 10منٹ ہوگیا ہے، انھوں نے کہا کہ کراچی کے بعد سندھ کے تمام اضلاع میں 1122 سروس مہیا کی جائے گی۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ 1122 کے لیے جو کنٹرول روم بنایا گیا ہے اس میں انتہائی تربیت یافتہ عملہ تعینات کیا گیا ہے اور وہ 24 گھنٹے سروسز فراہم کر رہا ہے، انھوں نے کہا کہ حکومت سندھ کا یہ بہت بڑا قدم ہے اور پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے اپنا وعدہ پورا کرکے عوام کو تحفہ دیا ہے۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی نے کہا کہ سندھ گورنمنٹ کے زیر انتظام چلنے والے اسپتال بہترین طبی سہولتیں فراہم کر رہے ہیں جبکہ کے ایم سی کے اسپتالوں کا برا حال ہے میں سمجھتا ہوں کہ اسپتال چلانا کے ایم سی کے کام نہیں ہے، کے ایم سی کے پاس وہ فنڈ دستیاب نہیں ہیں جس سے اسپتالوں کو بہتر اور منظم طریقے سے چلایا جاسکے، عباسی شہید اسپتال جو کراچی کا تیسرا بڑا اسپتال ہے اس کی حالت دیکھ کر دکھ ہوتا ہے، ایک ہزار بستروں پر مشتمل اس اسپتال کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت فعال کیا جاسکتا ہے تاکہ ضلع وسطی کے عوام کو اپنے گھر کے قریب بہتر طبی سہولت مہیا ہوسکیں

ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ جیل چورنگی کے قریب عمارت میں لگنے والی آگ پر قابو پانے کے لیے جہاں فائربریگیڈ کے جوانوں نے کام کیا وہاں 1122 کی ٹیم بھی موجود تھی اور ریسکیو کے کاموں میں بھرپور حصہ لے رہی تھی، میں شکر گزار ہوں اس ٹیم کا کہ جس نے عمارت میں آگ بجھانے میں بھرپور حصہ لیا اور فائر فائٹرز نے اپنی بھرپور پیشہ ورانہ صلاحیت کا مظاہرہ کیا۔

ایڈمنسٹریٹر کراچی بیرسٹر مرتضی وہاب اور وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے بحالیات و ریلیف حاجی رسول بخش چانڈیو نے ایمرجنسی سینٹر کی تختی کی نقاب کشائی کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں