زرعی باقیات و مویشیوں کے فضلے سے گیس بجلی کے پلانٹس لگانے کا منصوبہ

تجرباتی طور پرجامشورو سے نزدیک20 کلو واٹ بجلی پیدا کرنیوالا پلانٹ لگا کر منصوبے کا تجزیہ کیا جائے، امتیاز شیخ

کامیابی کی صورت میں حکومت کے تعاون سے صوبے بھر میں ایسے متعدد چھوٹے بڑے پلانٹس لگائے جاسکتے ہیں۔ فوٹو: فائل

وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ زرعی باقیات اور مویشیوں کے فضلے سے گیس اور بجلی بنانے کے تصور کو حتمی شکل دینے کیلیے قابلِ عمل پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا جائے۔



وزیر توانائی سندھ امتیاز احمد شیخ نے آج اس حوالے سے پلانٹ لگانے کی مہارت رکھنے والے گروپ (Creeko Pvt Ltd) کے وفد کے ساتھ سے اپنے دفتر میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ گھاس پھوس، زرعی باقیات اور مویشیوں کے فضلے سے گیس اور بجلی بنانے کے تصور کو حتمی شکل دینے کیلیے قابلِ عمل پلانٹ لگانے کا منصوبہ بنایا جائے اور اس مقصد کے لیے اس بات کا خیال رکھا جائے کہ پلانٹ ایسے مقام پر لگائے جائیں جہاں گھاس پھوس، زرعی باقیات اور مویشیوں کا فضلہ درکار مقدار میں اور مستقل طور پر دستیاب ہو۔

انھوں نے کہا کہ پہلے تجرباتی طور پر جامشورو سے نزدیک زرعی اراضی پر 20 کلو واٹ بجلی پیدا کرنے والا ایک پلانٹ لگا کر اس منصوبے کی پائیداری کا تجزیہ کیا جائے، منصوبے کی کامیابی کی صورت میں سندھ حکومت کے تعاون سے صوبے بھر میں ایسے متعدد چھوٹے بڑے پلانٹس لگائے جاسکتے ہیں تاکہ ضائع ہوجانے والے اس فضلے کو مقامی آبادیوں کی معاشی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جاسکے اور دیہات میں کاشت کاری کرنے اور مویشی پالنے سے وابستہ، آبادی اپنی زمینوں اور مویشیوں سے حاصل ہونے والے فضلے سے معاشی فوائد کے ساتھ ساتھ اپنی ضرورت کے مطابق بجلی اور گیس بھی حاصل کرسکیں۔
Load Next Story