کچہری حملہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے انکوائری کمیٹی کو کام کرنے سے روک دیا
کچہری حملے پر سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے فیصلے کا انتطار کیا جائے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نے کچہری حملے پر انکوائری کمیٹی کو کام کرنے سے روک دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ محمد انور خان نے اسلام آباد کچہری میں ہونےوالے حملے پر انکوائری کمیٹی کو مزید کام کرنے سے روک دیا ہے،جسٹس انور خان نے کہا کہ کچہری حملے پر سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے فیصلے کا انتطار کیا جائے اور فیصلہ آنے پر عدالت عظمیٰ کی ہدایات کو بھی مد نظر رکھا جائے۔ اسلام آباد کچہری حملے کی انکوائری کمیٹی جسٹس شوکت عزیز کی سربراہی میں تشکیل دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کچہری حملے میں ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان سمیت 11 افراد جاں بحق جبکہ 30 سے زائدزخمی ہوگئے تھے اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا جب کہ ''احرارالہند'' نامی تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا ان کی تنظیم اس وقت تک اس قسم کے حملے جاری رکھے گی جب تک پاکستان میں شریعت کا نفاذ نہیں کردیا جاتا۔
ایکسپریس نیوز کےمطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ محمد انور خان نے اسلام آباد کچہری میں ہونےوالے حملے پر انکوائری کمیٹی کو مزید کام کرنے سے روک دیا ہے،جسٹس انور خان نے کہا کہ کچہری حملے پر سپریم کورٹ کے از خود نوٹس کے فیصلے کا انتطار کیا جائے اور فیصلہ آنے پر عدالت عظمیٰ کی ہدایات کو بھی مد نظر رکھا جائے۔ اسلام آباد کچہری حملے کی انکوائری کمیٹی جسٹس شوکت عزیز کی سربراہی میں تشکیل دی گئی تھی۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کچہری حملے میں ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان سمیت 11 افراد جاں بحق جبکہ 30 سے زائدزخمی ہوگئے تھے اورکالعدم تحریک طالبان پاکستان نے اس حملے سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا جب کہ ''احرارالہند'' نامی تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا تھا ان کی تنظیم اس وقت تک اس قسم کے حملے جاری رکھے گی جب تک پاکستان میں شریعت کا نفاذ نہیں کردیا جاتا۔