پشاور اسسٹنٹ کمشنر نے وکیل کو تشدد کا نشانہ بناڈالا
پیٹرول مہنگا ہونے سے قبل ٹینکی فل کروانے کا معاملے پر ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر نے وکیل کو تشدد کا نشانہ بناڈالا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر پشاور کے تشدد اور اختیارات کا ناجائز فائدہ اٹھانے پر خیبرپختونخوا بار کونسل کی کال پر وکلاء نے عدالتی کارروائیوں کے بائیکاٹ کا اعلان کردیا۔
صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن رحمان اللہ ایڈوکیٹ کا کہنا ہے کہ یہ معمولی افسران ہمارے خادم ہیں بادشاہ نہیں،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر کو فوری طور پر برطرف کیا جائے یہ عہدے کا اہل ہی نہیں۔ جب تک ان افسران کے خلاف کارروائی اور ان کو برطرف نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گا۔
صدر ہائیکورٹ بار ایسوسی یسوسی نے کہا کہ ہم تحریک شروع کریں گے کسی افسر کو اختیارات سے تجاوز نہیں کرنے دیں گے، پیر کے روز دوبارہ احتجاج ہوگا، آئین اور قانون کیا ہوتا ہے یہ ہم ان کو سکھائیں گے۔
وکلاء نے دعویٰ کیا ہے کہ سپریم کورٹ کے وکیل سید غفران پیٹرول کیلئے قطار میں منتظر تھے اتنے میں ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر پشاور آفتاب احمد نے قطار توڑ کر گھس گئے، جس انہیں روکنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے وکیل پر تشدد کیا جبکہ کار سرکاری میں مداخلت کا مقدمہ بھی درج کروایا گیا۔
ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر و دیگر پر مقدمہ درج
عدالت نے وکیل کی جانب سے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر اور دیگر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست منظور کرلی گئی ہے۔
ایڈیشنل اینڈ ڈسٹرک سیشن جج نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر، سپرٹینڈنٹ پولیس، متعلقہ ایس ایچ او اور پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
پیٹرول مہنگا ہونے سے قبل ٹینکی فل کروانے کا معاملہ
وکلاء کے دعوی کے مطابق سپریم کورٹ کے وکیل سید غفران پیٹرول کیلئے قطار میں منتظر تھے