بجلی اور گیس کی قلت کے ذمہ دار عمران خان اور حماد اظہر ہیں مصدق ملک
ہر ماہ چار روپے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافے کا معاہدہ حماد اظہر نے کیا، وزیر مملکت برائے پیٹرولیم
وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ حماد اظہر جھوٹ بول رہے ہیں گیس اور بجلی کا تعلق عمران خان کے کمزور آئی ایم ایف کے معاہدے کے ساتھ ہے۔
وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ حماد اظہر جھوٹ بول رہے ہیں گیس اور بجلی کا تعلق عمران خان کے کمزور آئی ایم ایف کے معاہدے کے ساتھ ہے، اگر آپ ایل این جی کے معاہدے مسلم لیگ (ن) کی طرز اور مقدار پر کرلیتے تو آج ملک میں بجلی اور گیس دونوں سستے ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ آج گھنٹوں لوڈ شیڈنگ کا ذمہ دار عمران خان اور حماد اظہر ہے، آج ملک میں صنعت کو گیس مہیا نہیں کی جارہی اُس کا ذمہ دار بھی عمران خان اور حماد اظہر ہیں، جو آج پاکستان میں ترسیل اور تقسیم کے نقصانات بڑھے ہیں اس کی ذمہ دار تحریک انصاف ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ 15 دن میں وزارت خزانہ سے نکالے جانے والا وزیر معیشت پر بھاشن دے رہا ہے، لوڈ شیڈنگ کا ذمہ دار شخص لوڈ شیڈنگ پہ لیکچر دے رہا ہے، ہر ماہ چار روپے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافے کا معاہدہ حماد اظہر نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی اور 17 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کا معاہدہ آپ کا معاہدہ تھا، 1100 ارب کا گردشی قرض 2400 ارب آپ کی نالائقی ہے۔
وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ حماد اظہر جھوٹ بول رہے ہیں گیس اور بجلی کا تعلق عمران خان کے کمزور آئی ایم ایف کے معاہدے کے ساتھ ہے، اگر آپ ایل این جی کے معاہدے مسلم لیگ (ن) کی طرز اور مقدار پر کرلیتے تو آج ملک میں بجلی اور گیس دونوں سستے ہوتے۔
انہوں نے کہا کہ آج گھنٹوں لوڈ شیڈنگ کا ذمہ دار عمران خان اور حماد اظہر ہے، آج ملک میں صنعت کو گیس مہیا نہیں کی جارہی اُس کا ذمہ دار بھی عمران خان اور حماد اظہر ہیں، جو آج پاکستان میں ترسیل اور تقسیم کے نقصانات بڑھے ہیں اس کی ذمہ دار تحریک انصاف ہے۔
مصدق ملک نے کہا کہ 15 دن میں وزارت خزانہ سے نکالے جانے والا وزیر معیشت پر بھاشن دے رہا ہے، لوڈ شیڈنگ کا ذمہ دار شخص لوڈ شیڈنگ پہ لیکچر دے رہا ہے، ہر ماہ چار روپے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافے کا معاہدہ حماد اظہر نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی اور 17 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کا معاہدہ آپ کا معاہدہ تھا، 1100 ارب کا گردشی قرض 2400 ارب آپ کی نالائقی ہے۔