63کروڑ کی کرپشن اشتہاری ایجنسی میڈاس کے اثاثوں اور ٹیکس کا ریکارڈ سپریم کورٹ طلب

ایجنسی نے ڈبل بلنگ کرکے وصولی کی،پنجاب حکومت کی دستاویزات،پیمرااوروفاقی حکومت کامشترکہ وکیل پیش ہونے پرعدالت کااعتراض

ایجنسی نے ڈبل بلنگ کرکے وصولی کی،پنجاب حکومت کی دستاویزات،پیمرااوروفاقی حکومت کامشترکہ وکیل پیش ہونے پرعدالت کااعتراض۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے صحافیوںمیں رقوم کی تقسیم کی انکوائری کیلیے میڈیا کمیشن کے قیام کیلیے دائردرخواستوںکی سماعت17ستمبر تک ملتوی کردی ہے اورتمام فریقین کو آج تک دستاویزات کے تبادلے اوراس پرجواب جمع کرانے کاحکم دیاہے۔

جسٹس جوادایس خواجہ اور جسٹس خلجی عارف حسین پر مشتمل خصوصی بینچ نے اشتہاری ایجنسی میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ میںمالی بے قاعدگیوںکے الزام پرسیکیورٹیزاینڈایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے ریکارڈ طلب کیا ہے۔بینچ نے ایک اورصحافی مظہرعباس کو بھی فریق بننے کی اجازت دے دی ہے جبکہ پیمرا اور وفاقی حکومت سے مشترکہ وکیل پیش ہونے پر عدالت نے اعتراض کیا ہے ۔جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیے کہ حکومت اورپیمراکے مفادات متضاد ہوسکتے ہیںاس لیے دونوںکی طرف سے ایک ہی وکیل کا پیش ہونا تکنیکی طورپردرست نہیں،پیمرااورحکومت کے وکیل عابد ساقی نے کہاکہ درخواست گزار نے سیکرٹ فنڈکے حوالے سے کوئی ثبوت پیش نہیںکیے ہیں تاہم عدالت نے اس دلیل سے اتفاق نہیںکیا ۔

جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ درخواست گزارنے ایک اخباری خبرکا حوالہ دیا ہے کہ حکومت نے صحافیوں میںرقم تقسیم کی ہے اس خبرکی تردیدنہیںہوئی ہے اس لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق جس خبر کی تردید نہ ہو تو وہ درست تصورہوگی،درخواست گزاروں نے سیکرٹ فنڈ ختم کرنے اور رقم لینے والے صحافیوںکے نام سامنے لانے کی استدعا کی۔آئی این پی کے مطابق سپریم کورٹ نے ایف بی آر اور ایس ای سی پی سے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے تمام اثاثوںکی تفصیلات اور ٹیکس ریکارڈ طلب کر لیاہے۔عدالت نے درخواستوںپر ابتدائی فیصلے میں کہاکہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کے خلاف کروڑوں روپے کے فراڈ ،بدعنوانی اور بے قاعدگی کے الزامات کی تحقیقات انتہائی ضروری ہیں،تمام درخواست گزاروں ،ایف بی آراور سیکیورٹی اینڈایکسچینج سے میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکا تمام ریکارڈمنگوارہے ہیں ،17ستمبر سے اس معاملے کی باقاعدہ سماعت کریں گے ۔


سیکریٹری اطلاعات پنجاب محی الدین وانی نے عدالت کو بتایا کہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے خلاف 21کروڑ روپے کی کرپشن کا کیس اینٹی کرپشن میں درج کرانے پر 9درخواست گزاروں کے خلاف قومی احتساب بیورو نے مقدمات قائم کردیے ہیں،میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ کامالک انعام اکبر اشتہاری قرار دیاجاچکاہے لیکن وہ ابھی تک گرفتار نہیں ہوسکا،میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکو بلیک لسٹ قرار دے چکے ہیں مگر وفاقی حکومت اوردیگر صوبائی حکومتیں اتنے الزامات کے باوجود اس سے معاملات چلارہی ہیں ،ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے بھی اس کی کارکردگی اور کرپشن کی رپورٹ جاری کی تھی جبکہ آڈیٹر جنرل نے اپنی آڈٹ رپورٹ میںکہاہے کہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈ نے 21کروڑ روپے کی نہیں بلکہ 63کروڑ 25لاکھ 90ہزار 464روپے کی کرپشن کی ہے ۔

جسٹس خلجی عارف حسین نے کہا کہ جب ایک کمپنی کے خلاف اتنے الزامات ہیں اور ایک صوبائی حکومت اس کو بلیک لسٹ بھی قرار دے چکی ہے توپھر وفاقی حکومت اوردیگر صوبائی حکومتیں ان کے ساتھ کیوں کاروبارکررہی ہیں ، پنجاب حکومت کاتعلق پاکستان سے ہے امریکاسے نہیں،دوسری حکومتیں کیوںاس سے ڈیلنگ کررہی ہیں۔سیکریٹری اطلاعات پنجاب محی الدین وانی نے کہاکہ میڈاس پرائیویٹ لمیٹڈکے خلاف اینٹی کرپشن کے پاس ریفرنس زیر سماعت ہے،21کروڑ روپے کامعاملہ ہم نے نکالاہے جبکہ ٹیکس کا معاملہ الگ ہے اس حوالے سے ایف بی آرسے پوچھاجاسکتاہے۔

عابد ساقی ایڈووکیٹ نے وفاقی وزارت اطلاعات کے بجٹ کی تفصیلات عدالت میںپیش کرتے ہوئے کہاکہ سال 2012-13کیلیے 5ارب57کروڑ9لاکھ 5ہزار23روپے رکھے گئے ہیں جن میں سے صرف ایک کروڑ بیس لاکھ روپے سیکرٹ فنڈکی مدمیں ہیں جوصحافی اور ضرورت مند خاندانوں میں تقسیم کیے جاتے ہیں انھوں نے پچھلے سالوں کا ریکارڈ بھی عدالت میں پیش کیا۔ جسٹس خلجی عار ف نے کہاکہ بجٹ میں آپ نے 10سے 12کروڑ روپے سیکرٹ فنڈ میں رکھے ہوئے ہیںاس سے قبل یہ بجٹ پندرہ سے پینتیس کروڑ روپے تک تھا۔

واضح رہے کہ پنجاب حکومت کی دستاویزات کے مطابق آڈٹ رپورٹ میںمیڈاس پرائیویٹ لمیٹڈنے یہ رقم پنجاب ڈیولپمنٹ فنڈکی تشہیری مہم کے حوالے سے ڈبل بلنگ کرکے وصول کی تھی جس کی واپسی کیلیے پنجاب حکومت کوششیںجاری رکھے ہوئے ہے اوراس ضمن میں اے پی این ایس کوبھی خط لکھاجاچکاہے۔
Load Next Story