وزیراعظم کی جاپانی کمپنیوں کے وفد سے ملاقات مسائل حل کرنے کیلیے کمیٹی قائم

وزیراعظم سے جاپانی کمپنیوں کے وفد کی ملاقات، ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز کو ٹیکس فری کرنے کیلیے فوری اقدامات کی ہدایت


ویب ڈیسک June 06, 2022
شہباز شریف جاپانی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے (فوٹو : ٹویٹر)

ISLAMABAD: وزیراعظم شہباز شریف نے جاپانی کمپنیوں کو درپیش تمام مسائل حل کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کمیٹی قائم کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف سے اسلام آباد میں جاپانی کمپنیوں کے وفد نے ملاقات کی اور اپنے مسائل سے انہیں آگاہ کیا۔ جاپانی وفد میں پاکستان میں تعینات جاپان کے سفیر میتسوہیرو واڈا (Mitsuhiro Wada)، چاپانی کمرشل اتاشی اور تمام بڑے صنعتی و تجارتی شعبوں میں کام کرنے والی جاپانی کمپنیوں کے نمائندے موجود تھے جب کہ حکومت کی جانب سے وفاقی وزراء خرم دستگیر، مفتاح اسماعیل، مخدوم مرتضی محمود اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

جاپانی کمپنیوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کے ویژن کے تحت موجودہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر پاکستان میں جاپانی کمپنیوں کو درپیش تمام مسائل حل کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کمیٹی قائم کردی گئی۔

وزیرِ اعظم نے ہدایت دی کہ جاپانی کمپینوں کو درپیش تمام مسائل ایک ہفتے کے اندر حل کرکے رپورٹ پیش کی جائے، ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز کو ٹیکس فری کیے جانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔



شہباز شریف نے کہا کہ جاپانی وفد کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری اور تجارت کے فروغ کے لیے پاکستان کا جلد دورہ کریں، جاپانی کمپنیاں اپنی سرمایہ کاری کے ذریعے ایکسپورٹ انڈسٹری کے قیام پر کام کریں، تھر میں کوئلے، چنیوٹ میں لوہے کے ذخائر، قابلِ تجدید توانائی، انفرا اسٹرکچر اور پبلک ٹرانسپورٹ میں سرمایہ کاری اور تعاون کے وسیع مواقع موجود ہیں۔

علاوہ ازیں جاپانی کمپنوں نے الیکٹرک وہیکل مینو فیکچرنگ، فوڈ پراسیسنگ، اسپیشل اکنامک زونز، ٹیکسٹائل سیکٹر، ٹیلی کمیونی کیشن سیکٹر، اور آٹو پارٹس مینوفیکچرنگ کے شعبے میں سرمایہ کاری بڑھانے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان اور جاپان 2022ء میں سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ منا رہے ہیں، جاپان کی ترقی پوری دنیا کے لیے مثال ہے، پاکستان جاپان کے ساتھ تعاون کو فروغ دے کر جاپان کے تجربے سے مستفید ہوسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں