اوپن مارکیٹ ڈالر6 ماہ بعد 105روپے سے نیچے گرگیا

قدر1 روپے گھٹ گئی،انٹربینک ریٹ35 پیسے کی کمی سے104.5روپے پر آ گئے

اسٹیٹ بینک نے5 ہزار ڈالر کی پابندی ختم کردی، ڈالر مزیدگرے گا، ملک بوستان . فوٹو: اے ایف پی/فائل

انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں بدھ کو 35 پیسے کی کمی کے ساتھ ہی اوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالر 6ماہ کے طویل دورانیے کے بعد105 روپے سے نچلی سطح پر آگیا۔


بدھ کو انٹربینک اور اوپن دونوں مارکیٹس میں امریکی کرنسی کے مقابل روپے کی قدر میں ریکوری دیکھی گئی، گزشتہ روز صبح جب تجارتی بینکوں کے درمیان کاروبارکا آغاز ہوا تو پاکستانی روپے کی قدر میں ڈالر کے مقابل ریکوری کا عمل شروع ہوا جو انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری سرگرمیوں کی بندش تک جاری رہا اور امریکی ڈالر پاکستانی روپے کے مقابلے میں 35 پیسے کی کمی سے 104.50 روپے پر آگیا، دوسری جانب اوپن کرنسی مارکیٹ بھی انٹربینک کے اثرات مرتب ہوئے جہاں 6ماہ کے طویل دورانیے کے بعد امریکی ڈالرکی قدر105 روپے سے نیچے آگئی، اوپن مارکیٹ میں بھی امریکی ڈالر کی قیمت 1 روپے کی نمایاں کمی سے 104.50 روپے پر آگئی۔ ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ پہلے خریدار کو 5 ہزار ڈالر سے زائد رقم نہیں دی جارہی تھی لیکن امریکی ڈالر کی فراوانی کے بعد یہ پابندی بھی ختم کردی گئی ہے۔

اسٹیٹ بینک کے قواعد کے مطابق جو شخص جتنے امریکی ڈالرلینا چاہے خریدسکتا ہے۔ ملک بوستان نے بتایا کہ پہلے بی کٹیگری ایکس چینج کمپنیوں کو امریکی ڈالر کی قلت کا سامنا تھا جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں ایک نئی غیرقانونی مارکیٹ کا وجود عمل میں آگیا تھا جس کی وجہ سے ڈالر کے ان طلبگاروں کو جو اپنے بچوں کی بیرون ملک تعلیمی ضروریات، علاج معالجے، سفر یا حج وعمرہ کے لیے امریکی ڈالر خریدنا چاہتے تھے کو مہنگے داموں ڈالر مل رہے تھے، ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن آف پاکستان نے ملک کے10 بڑے شہروں جن میں لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی، فیصل آباد بھی شامل ہیں میں بی کٹیگری ایکس چینج کمپنیوں کے لیے خصوصی کاؤنٹرز قائم کردیے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ مستقبل میں امریکی ڈالر کی قدر مزید گرے گی کیونکہ ایکس چینج کمپنیاں مشترکہ حکمت عملی کے تحت وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ کیے گئے وعدے بہرصورت نبھا رہی ہیں جنہوں نے امریکی ڈالر میں کمی کا اگلا ہدف 100 روپے مقرر کرلیا ہے۔
Load Next Story