آئی ایم ایف کی وفاقی بجٹ میں مالی خسارہ 3 کھرب 700 ارب روپے رکھنے کی تجویز
مالی سال 23-2022 کے لیے 1155 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
LONDON:
عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے آئندہ مالی سال 23-2022 کے وفاقی بجٹ میں مالی خسارہ 3 کھرب 700 ارب 70 کروڑ روپے رکھنے کی تجویز دیدی ہے جو کہ ملکی جی ڈی پی کا 4.9 فیصد ہے۔
آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال کے لیے 1155 ارب روپے کے اضافی ٹیکس لگانے اور آئندہ مالی سال کے لیے ایف بی آر کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 7255 ارب روپے رکھنے کی تجویز دی ہے۔
اس حوالے سے وزارت خزانہ ذرائع نے بتایا کہ اگلے مالی سال کے لیے بجٹ سازی حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے اور اگلے دو تین روز میں بجٹ مسودہ تیار کرکے وفاقی کابینہ کے سامنے منظوری کے لیے پیش کردیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے صوبوں کے لیے 1384ارب کے ترقیاتی بجٹ تجویز کیے ہیں جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے وفاق کا ترقیاتی بجٹ 800 ارب روپے، اراکین قومی اسمبلی کی پبلک اسکیموں کیلیے 91 ارب روپے، آزاد جموں وکشمیر، گلگت بلتستان کے لیے 95 ارب روپے،خیبر پختونخوا میں ضم شدہ علاقوں کے لیے 50 ارب روپے، پنجاب کیلئے 585 ارب روپے ، سندھ کیلئے 355 ارب ،خیبر پختون خوا کیلئے 299 ارب روپے، بلوچستان کیلئے 143 ارب روپے جبکہ دفاع کی مد میں 1586 ارب روپے خرچ کیے جانے کی تجویز ہے
آئندہ مالی سال کے دوران قرضوں اور قرضوں پر سود کی ادائیگیوں کی مد میں 3523 ارب روپے ادا کرنے کا تخمینہ اور آئندہ مالی سال کے دوران مجموعی اخراجات کا تخمینہ 12994 ارب روپے لگایا گیا ہے۔