آصف زرداری اور حمزہ شہباز کا پنجاب میں ضمنی الیکشن ساتھ لڑنے پر اتفاق
دونوں جماعتوں کا ساتھ چلنے اور عمران خان کا مقابلہ جاری رکھنے کا عزم
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں ضمنی الیکشن مشترکہ طور پر لڑنے پر اتفاق ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کیلئے بلاول ہاؤس پہنچے، جہاں دونوں کے درمیان کے درمیان مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔
آصف زرداری نے وزیراعلیٰ پنجاب کا عہدہ سنبھالنے پر حمزہ شہباز کو مبارک باد پیش کی جبکہ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، سیاسی صورتحال اور ورکنگ ریلیشن شپ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے عمران خان کا مل کر مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا اور ضمنی انتخابات مشترکہ طور پر لڑنے پر اتفاق ہوا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے کہا کہ عوام کی خدمت کے سفر میں دونوں جماعتیں ایک ہیں، پاکستان پیپلزپارٹی ہماری اتحادی جماعت ہے کوشش ہوگی پر سطح پر ساتھ لیکر چلیں جبکہ ورکنگ ریلیشن شپ کو مزید بہتر بنانے کے حوالے سے مشاورت کا عمل جاری رہے گا۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کا خیر مقدم کیا، بلاول ہاؤس میں پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے اعزاز میں ظہرانہ دیا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کیے۔
وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کے ہمراہ صوبائی وزراء عطا تارڑ ملک احمد علی، خواجہ سلمان رفیق، عمران گورایہ بھی موجود ہیں جبکہ پیپلزپارٹی کی جانب سے سابق صدر کے علاوہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ، شرجیل میمن، ڈاکٹر عاصم حسین، صوبائی وزراء سید علی حیدر گیلانی اور سید حسن مرتضی بھی شریک تھے۔
مزید پڑھیں: پنجاب میں اتحادی حکومت کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آنے لگے
اس سے قبل پیپلزپارٹی نے وزراتوں کے محکمے ان کے مطابق نہ ملنے پر ناراضی اظہار کیا تھا، جس پر حمزہ شہباز پیپلز پارٹی کو کون کون سے محکموں کی وزراتیں ملیں گی، اس حوالے سے آگاہ ملاقات میں آگاہ کیا۔
دوسری جانب سابق صدر اور شریک چیئرمین پی پی پی آصف علی زرداری خصوصی طور پر دو روزہ دورے پر لاہور پہنچے تھے۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب سے ملاقات کے لیے سینئر وزیر پنجاب حسن مرتضیٰ کو اسلام آباد سے لاہور طلب کیا تھا۔
یاد رہے کہ پنجاب حکومت کی جانب سے بلدیاتی قانون میں ترمیم کیلئے قائم کی جانے والی کمیٹی سے اتحادی جماعت پیپلزپارٹی کو فارغ کردیا گیا تھا، جس پر پی پی پی نے بلدیاتی قانون میں ترمیم جیسی اہم کمیٹی میں شامل نہ کرنے پر وزیراعلیٰ آفس سے احتجاج کیا تھا۔