رمشا بے قصور پورے خاندان کو جان کا خطرہ ہےوالدین

زندہ جلانے کی دھمکی دی گئی، حکومت پاکستان نے تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔


Express Desk September 13, 2012
زندہ جلانے کی دھمکی دی گئی، حکومت پاکستان نے تحفظ فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے، فوٹو: فائل

KARACHI: توہین مذہب کی ملزمہ رمشا مسیح کے والدین نے کہا ہے کہ ہمیں ہمسائیوں نے زندہ جلا دینے کی دھمکی دی تھی۔

پورے خاندان کوجان کا خطرہ ہے، یہ ہمارے بچوں کونہیں چھوڑی گے، ہماری بیٹی بے قصور ہے، وہ گیارہ برس کی ہے اور وہ شرمیلی اوران پڑھ ہے، ہمیں کسی بھی وقت قتل کر دیاجائے گا،سارا خاندان روپوش ہے۔ رمشاکے والدین نے اپنے نام ظاہر نہ کرتے ہوئے برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگومیں کہا کہ ہماری بیٹی بے قصورہے، رمشا اپنے گھر میں تھی جب لوگوں کاہجوم اکٹھا ہو گیا اور یہ الزام عائد کیا کہ رمشا نے اسلامی کتب کے اوراق جلائے ہیں۔

رمشا کی والدہ نے بتایاکہ وہ ہجوم کوقابو کرنے کی کوشش کر رہی تھی جبکہ لوگ میرے گھر میں داخل ہو کر میری بیٹی کوپکڑنا چاہ رہے تھے، میں خوفزدہ ہوگئی کہ وہ ہمیں قتل کردیںگے، ایک عورت نے میرے چہرے پر تھپڑ رسید کیا، رمشا نے خودکوغسل خانے میں بندکر کے جان بچائی،اسی دوران پولیس آئی اوراسے ساتھ لے گئی۔ رمشاکے والد نے کہاکہ ان کا خاندان کئی ہفتوں سے روپوش ہے،حکومتِ پاکستان نے انھیںتحفظ فراہم کرنے کاوعدہ کیاہے تاہم وہ خوفزدہ ہیں، پریشان ہیں کہ ہمیں کسی بھی وقت قتل کیا جاسکتا ہے، اس سے پہلے بھی ایسے مقدمات میں جن لوگوں پر الزام لگا انھیں قتل کر دیا گیا۔

رمشا کے خاندان کا اصرار ہے کہ اس نے اسلامی کتب کے اوراق نہیں جلائے۔رمشاکے والدنے کہا کہ ہمارے گھروں میں مسلمانوں کی کتابیں نہیں ہیں۔ رمشا کے عیسائی ہمسائیوں کا خیال ہے کہ رمشا بے قصور ہے اور اسے سوچے سمجھے منصوبے کا نشانہ بنایا گیا تاکہ علاقے سے عیسائیوں کو نکالا جا سکے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں