گستاخانہ بیان حکومت بھارت سے کاروبار اور تعلقات ختم کرے عمران خان
سابق وزیراعظم عمران خان سے عوام سے بھی بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کردی
کراچی:
بھارت میں ہمارے نبی ﷺ کی شان میں گستاخی کی گئی لہذا حکومت بھارت سے کاروبار اور دوستی ختم کریں اور توہین رسالت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر سخت ایکشن لیں۔
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بنی گالہ میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا، انہوں نے بھارت میں آخری نبی حضرت محمد مصطفیٰ (ﷺ) کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی اپیل کی۔
چیئرمین تحریک انصاف نے بھارتی حکمران جماعت بی جی پی رہنما کی جانب سے نبی کریمﷺ کی شان میں گستاخی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت عرب ممالک کی طرح سخت احتجاج کرے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت بھارت سے کاروبار اور دوستی ختم کریں اور توہین رسالت کے معاملے پر سخت ایکشن لیں۔
وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے اتحادی حکومت شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس حکومت کے آنے سے ملک کا مستقبل خطرے میں ہے، میں نے پاکستان میں اتنی مہنگای کبھی نہیں دیکھی۔
عمران خان نے کہا کہ پچاس سال بعد ڈیم بن رہے تھے کیوں کہ پاکستان میں سب سے بڑا پانی کا ہے جسے حل کرنے کیلئے ڈیم بنارہے تھے جس کا کام امپورٹڈ حکومت کے باعث رک جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ موڈیز نے ہماری معیشت کو مستحکم سے منفی کردیا ہے اور منفی ریٹنگ کی وجہ سے اب قرضے نہیں ملیں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وکلا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سب سے پہلے آپ سب کو خوش آمدید کہتا ہوں، اس وقت مجھے پاکستان کے وکلا کی سب سے زیادہ ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، اسی حق کو استعمال کرتے ہوئے امپورٹڈ حکومت کیخلاف پرامن احتجاج کیا لیکن ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیا گیا۔
عمران خان نے کہا کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے ملزم قاضی بن جائے، دنیا کے کسی قانون میں ایسا نہیں ہے، اس وقت ملک میں قانون کی حکمرانی بحال کروانا وکلا اور عدلیہ کی ذمہ داری ہے، ملک کی قیادت وہ کررہے ہیں جن پر کرپشن کے مقدمات ہیں، کابینہ کے 60 فیصد ارکان ضمانتوں پر ہیں۔