ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا تو معاشی استحکام بھی نہیں آئے گا وزیراعظم
پالیسی کے تسلسل کےلیے میثاق معیشت وقت کی اہم ضرورت ہے، وزیراعظم شہباز شریف
MANCHESTER:
وزیراعظم شہباز شریف نے پری بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا معاشی استحکام نہیں آئے گا۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شہباز شریف نے پری بجٹ بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ معاشی اور سیاسی استحکام آپس میں جڑا ہوا ہے جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا معاشی استحکام نہیں آئے گا۔
وزیراعظم نے معاشی اور سیاسی مسائل حل کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر بیٹھنے اور میثاق جمہوریت پر فیصلہ کرنے کی دعوت دے دی۔
شہباز شریف کا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پالیسی کے تسلسل کےلیے میثاق معیشت وقت کی اہم ضرورت ہے اور میثاق معیشت کے تحت ایسے اہداف طے کیے جائیں گے جنہیں تبدیل نہ کیا جاسکے۔
انہوں نے پری بجٹ بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر قدم پر حکومت کو تاجروں کی آراء اور تجاویز کی ضرورت ہے، آج کی میٹنگ کی روشنی میں ایک ٹاسک فورس بنائیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ آج ملک میں تیل و گیس خریدنے کےلیے پیسے نہیں ہیں، ریاست کو صوبوں کے ساتھ مل کر ایک جامع منصوبہ بنانا ہوگا۔
انہوں نے پری بجٹ کانفرنس میں کہا کہ تین ملین ٹن گندم ہمیں امپورٹ کرنا پڑرہی ہے، زرعی شعبہ ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے زرعی پیداوار بڑھائی جاسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھارت نے ہمارے معاشی طریقوں کی تقلید کی، 90 کی دہائی میں پاکستانی کرنسی بھارتی روپے سے بہتر تھی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے پری بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا معاشی استحکام نہیں آئے گا۔
ان خیالات کا اظہار وزیر اعظم شہباز شریف نے پری بجٹ بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ معاشی اور سیاسی استحکام آپس میں جڑا ہوا ہے جب تک ملک میں سیاسی استحکام نہیں ہوگا معاشی استحکام نہیں آئے گا۔
وزیراعظم نے معاشی اور سیاسی مسائل حل کرنے کیلئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر بیٹھنے اور میثاق جمہوریت پر فیصلہ کرنے کی دعوت دے دی۔
شہباز شریف کا کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پالیسی کے تسلسل کےلیے میثاق معیشت وقت کی اہم ضرورت ہے اور میثاق معیشت کے تحت ایسے اہداف طے کیے جائیں گے جنہیں تبدیل نہ کیا جاسکے۔
انہوں نے پری بجٹ بزنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر قدم پر حکومت کو تاجروں کی آراء اور تجاویز کی ضرورت ہے، آج کی میٹنگ کی روشنی میں ایک ٹاسک فورس بنائیں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ آج ملک میں تیل و گیس خریدنے کےلیے پیسے نہیں ہیں، ریاست کو صوبوں کے ساتھ مل کر ایک جامع منصوبہ بنانا ہوگا۔
انہوں نے پری بجٹ کانفرنس میں کہا کہ تین ملین ٹن گندم ہمیں امپورٹ کرنا پڑرہی ہے، زرعی شعبہ ملک کی تقدیر بدل سکتا ہے اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے زرعی پیداوار بڑھائی جاسکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بھارت نے ہمارے معاشی طریقوں کی تقلید کی، 90 کی دہائی میں پاکستانی کرنسی بھارتی روپے سے بہتر تھی۔