عصمت نے افسانے میں عام زندگی کے مسائل پر کام کیا نصیر الدین شاہ

جومقام عصمت کوملنا چاہیے تھاوہ نہ مل سکا، ناپا نے میلہ سجاکرفنکاروں کے دل جیت لیے

عصمت چغتائی کے افسانے’’چھوئی موئی، مغل بچہ، گھر والی‘‘ ڈرامائی انداز میں پیش۔ فوٹو : فائل

معروف بھارتی اداکار نصیرالدین شاہ نے کہا ہے کہ عصمت چغتائی کوجومقام ملناچاہیے تھا وہ شاید نہیں دیا گیا مگر میں سمجھتا ہوں کہ عصمت چغتائی نے افسانے میں عام زندگی کے مسائل کوشامل کرکے غیرمعمولی کام کیا ہے جوکبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا انکے لکھے ہوئے افسانے پڑھنے والوں کوحیرت میں ڈال دیتے ہیں۔


انھوں نے کہا کہ پاکستان میں نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ نے تھیٹر میلے کا اہتمام کرکے مجھ سمیت کئی فنکاروں کے دل جیت لیے جب مجھے ناپا سے فیسٹیول کے لیے دعوت نامہ آیا تو میں نے کراچی آنے کے لیے دل سے حامی بھری آج میں ناپا کے اس تھیٹر ہال میں آپ کے سامنے موجود ہوں یہ بات میرے لیے قابل اعزاز ہے ان خیالات کا اظہار انھوں نے ناپا کے عالمی تھیٹر میلے میں شرکا سے گفتگو میںکیا، میلے کے دوسرے روز عصمت چغتائی کے تحریر کیے ہوئے افسانے ''چھوئی موئی،مغل بچہ،گھروالی'' کوڈرامائی اندازمیں پیش کرکے فنکاروں نے عوام کے دل جیت لیے۔

اداکار نصیرالدین شاہ کا مزیدکہنا تھا کہ عصمت چغتائی نے اردوکی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ان کی تحریریں نوجوان نسل کی پختگی اور شعور میں اضافہ کرنے کاباعث بنتی ہیں، عصمت چغتائی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے 3 کھیل پیش کیے گئے جنھیں نصیرالدین شاہ ان کی صاحبزادی حیباشاہ اوراہلیہ اتنا پاتھک شاہ نے پیش کیا تھیٹر میلہ دیکھنے کے لیے فخرالدین جی ابراہیم، سابق وزیرسسی پلیجو، اداکارہ مائرہ خان، مشی خان سمیت شہرکی معروف شخصیات موجود تھیں۔
Load Next Story