کراچی کو فراہم کی جانیوالی بجلی میں کٹوتی کیخلاف حکم امتناع میں توسیع

ہائیکورٹ نے ایڈھاک بنیادوں پر تقرری پانے والے افسران کی ترقی کے متعلق ترمیم کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کردیے


Staff Reporter March 06, 2014
صوبائی ہائر ایجوکیشن کمیشن کی آئینی حیثیت کے بارے میں کیبنٹ ڈویژن اوروفاقی کمیشن سے جواب طلب کرلیا گیا۔ فوٹو: فائل

ہائیکورٹ نے کے الیکٹرک (کے ای ایس سی )کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی ( این ٹی ڈی سی )کی جانب سے 650میگاواٹ بجلی کم کرنے کے خلاف حکم امتناع میں توسیع کرتے ہوئے تنازعہ عدالت سے باہر طے کرنے کی این ٹی ڈی سی کی درخواست پر فریقین کو20 مارچ کیلیے نوٹس جاری کردیے۔

جسٹس منیب اخترپرمشتمل سنگل بینچ نے کے الیکٹرک کی جانب سے دائر دعوے کی سماعت کی،اس موقع پر این ٹی ڈی سی نے اپنی درخواست میں موقف اختیار کیا کہ 26جنوری 2010 کوہونے والے معاہدے کے تحت اگر فریقین کے مابین کوئی تنازعہ اٹھ کھڑا ہو تو اسے آربٹریشن ایکٹ کی دفعات 13.1,13.2 اور13.3کے تحت 30یوم میں حل کیا جائے، پھر بھی حل نہ ہو تو ماہرین کی مدد سے معاملہ افہام وتفہیم کے ذریعے حل کیا جائیگا،علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے صوبے کے مختلف محکموں میں ایڈھاک بنیادوں پر تقرری حاصل کرنیوالے افسران کی ترقی ان کی تاریخ تقرری سے شمار کیے جانے کے متعلق ترمیم کیخلاف درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی،چیف سیکریٹری اورسیکریٹری ایس اینڈ جی ڈی اے سے جواب طلب کرلیا۔

درخواست گزاروں ایڈیشنل کمشنرحیدرآباد عمر فاروق بلو،ایکسائز انسپکٹر عطا اللہ سومرو ،عبدالحئی اور دیگر نے اسپیکر سندھ اسمبلی، چیف سیکریٹری سندھ اور سیکریٹری سروسزکوفریق بنایا ہے، سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے صوبائی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی آئینی وقانونی حیثیت کے متعلق کیبنٹ ڈویژن اور وفاقی ہائیر ایجوکیشن کمیشن سے 8اپریل کو جواب طلب کرلیا ہے ، سندھ ہائیرایجوکیشن ایکٹ 2013کے خلاف ڈاکٹر عطا الرحمن ، سابق رکن قومی اسمبلی ماروی میمن اور ندیم شیخ ایڈووکیٹ نے درخواستیں دائر کی ہوئی ہیں، مدعا علیہان کی جانب سے کمنٹس داخل نہیں کیے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں