کرم ایجنسی ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں 6 اہلکار شہید 8 زخمی انصار المجاہدین نے ذمے داری قبول کرلی

سیکیورٹی فورسز کا قافلہ ہنگو سے کرم ایجنسی کے علاقے مناتو جارہا تھا،اوریگی میں نشانہ بنایا گیا


سیکیورٹی فورسز کا قافلہ ہنگو سے کرم ایجنسی کے علاقے مناتو جارہا تھا،اوریگی میں نشانہ بنایا گیا، فوٹو ایکسپریس/فائل

WASHINGTON: کرم ایجنسی میں ایف سی کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملے میں 6 اہلکار شہید ہوگئے، انصار المجاہدین نامی شدت پسند تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع اور عینی شاہدین کے مطابق بدھ کو فورسز کا قافلہ ہنگو سے کرم ایجنسی کے علاقہ مناتو جارہا تھا کہ صبح نو بجے کے قریب وسطی کرم ایجنسی کے علاقہ اوریگی میں شدت پسندوں نے سڑک کے کنارے نصب بم کو ریموٹ کنٹرول سے اڑادیا جس سے ایک گاڑی دھماکے کی زد میں آگئی اور اس میں سوار14 اہلکاروں میں سے 3 موقع پر شہید اور11 زخمی ہوگئے، سیکیورٹی فورسز نے دھماکے کے بعد علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور زخمی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر میں پشاور منتقل کردیا جن میں سے 3 اہلکار راستے میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئے جبکہ باقی 8 اہلکار سی ایم ایچ پشاور میں زیرعلاج ہیں ۔ بی بی سی کے مطابق پشاور میں تعینات سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ مرنیوالے اہلکاروں کا تعلق فرنٹیئر کور سے ہے۔ انصار المجاہدین کے ترجمان ابوبصیر نے اے ایف پی کو ٹیلی فون کرتے ہوئے حملے کی ذمے داری قبول کی۔

ترجمان نے کہا کہ یہ حملہ ہم نے ڈرون حملوں کا انتقام لینے کیلیے کیا ہے، ہم طالبان کا حصہ ہیں نہ ان کے جنگ بندی کے اعلان پر عملدرآمد کے پابند ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ جب تک قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے مکمل طور پر بند نہیں ہوں گے ہم فورسز کو نشانہ بناتے رہیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شمالی وزیرستان میں ممکنہ آپریشن کے پیش نظر شدت پسندوں کے کئی گروہ وسطی کرم ایجنسی منتقل ہوگئے ہیں جس سے ایجنسی میں دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ صدر مملکت ممنون حسین، وزیراعظم نواز شریف، سابق صدر آصف علی زرداری اور دیگر رہنمائوں نے فورسز اور مسافر گاڑیوں پر حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ ادھر چارسدہ کی تحصیل تنگی سے متصل علاقہ غیر سپنکئی میں دھماکے سے ایک شخص امان اللہ جاں بحق اور اس کا ساتھی نذیر خان زخمی ہوگیا۔

پشاور کے علاقہ یکہ توت میں گھات لگائے ملزمان کی فائرنگ سے ڈیوٹی پر جانیوالا پولیس کانسٹیبل ابن حسن جاں بحق ہوگیا۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل جمرود کے علاقہ شاہ کس میں پشاور کے2 افراد کی لاشیں ملی ہیں جن کی شناخت پرویز اور بہارعلی کے طور پر ہوئی ہے۔ دونوں افراد کو گولیاں مارکر قتل کیاگیا ہے۔ باڑہ میں دہشت گردی سے متاثرہ 46 خاندانوں میں 4 کروڑ 18 لاکھ روپے تقسیم کیے گئے۔ شہید ہونیوالے7 سرکاری اہلکاروں کے لواحقین کو30 ، 30 لاکھ جبکہ 39 سویلین کے لواحقین کو3 ، 3 لاکھ روپے دیے گئے۔ اسٹنٹ پولیٹیکل ایجنٹ باڑہ نے چیک تقسیم کیے۔ ادھر پولیٹیکل انتظامیہ نے سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر شمالی وزیرستان کے علاقے میران شاہ، میر علی، بویا، دتہ خیل، رزمک اوردوسالی میں بدھ کی صبح سے غیرمعینہ مدت تک کیلیے کرفیو نافذ کردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |