آئندہ بجٹ میں ٹارگٹڈ سبسڈی کے پیکجز دیے جائیں گے شازیہ مری
بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 28 ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے، وفاقی وزیر
کراچی:
وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ٹارگٹڈ سبسڈی کے پیکجز دیے جائیں گے جبکہ 40 ہزار روپے سے کم آمدنی والوں کو 2000 روپے دیے جائیں گے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری نے ون ونڈو سینٹر کا دورہ کیا۔
وفاقی وزیر شازیہ مری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ون ونڈو آپریشن سہولت سینٹر بنایا گیا ہے دور دراز علاقوں سے خواتین یہاں آتی ہیں، اگر کسی غلطی کی وجہ سے پروگرام سے نکل جاتے ہیں وہ بھی یہاں آسکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے دور میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکالے گئے ساڑھے 8 لاکھ افراد کو اپیل کا حق دیا ہے
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں سب اچھا ہونے جا رہا ہے ایسا کچھ نہیں ہے، ایسا نہیں کہا جا سکتا کہ دودھ کی نہریں بہہ جائیں گی کیونکہ پاکستان کے معاشی حالات مشکل میں ہیں، پچھلے چار سال نوکریوں اور گھروں کا وعدہ کیا گیا لیکن معیشت کا بیٹرا غرق کر دیا گیا، پچھلی حکومت میں رہنے والے حکمران کوئی ایک کام نہیں بتا سکتے۔
شازیہ مری نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر جب دستخط کیے تو کیوں پارلیمان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد آج نیوکلیئر پروگرام پر باتیں کی جا رہی ہیں، جب جب کسی حکمران نے میڈیا کی زبان بندی کی تو اس نے اپنا زوال دیکھا، کرسی جانے کے غم میں عوام کو گمراہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کو کسی بیرونی سازش نے نہیں بلکہ ملک کے غریب نے نکالا ہے، اگر 4 برسوں میں بہت بڑے کارنامے کیے تو وہ بتا دیں، جن کو ہیلی کاپٹر کی اور 5 کیرٹ ہیرے کی عادت ہوچکی ہے ان کو سوچنا چاہیے، ان کو اس ملک کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ تو ابھی بھی خیبر پختونخوا کی حکومت کے فائدے حاصل کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آنے والے بجٹ کے لیے ہماری حکومت سر جوڑ کر بیٹھی ہے اور مشکل فیصلے کیے ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 28 ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔
وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری کا کہنا ہے کہ آئندہ بجٹ میں ٹارگٹڈ سبسڈی کے پیکجز دیے جائیں گے جبکہ 40 ہزار روپے سے کم آمدنی والوں کو 2000 روپے دیے جائیں گے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری نے ون ونڈو سینٹر کا دورہ کیا۔
وفاقی وزیر شازیہ مری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ون ونڈو آپریشن سہولت سینٹر بنایا گیا ہے دور دراز علاقوں سے خواتین یہاں آتی ہیں، اگر کسی غلطی کی وجہ سے پروگرام سے نکل جاتے ہیں وہ بھی یہاں آسکتے ہیں۔ پی ٹی آئی کے دور میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکالے گئے ساڑھے 8 لاکھ افراد کو اپیل کا حق دیا ہے
انہوں نے کہا کہ اس بجٹ میں سب اچھا ہونے جا رہا ہے ایسا کچھ نہیں ہے، ایسا نہیں کہا جا سکتا کہ دودھ کی نہریں بہہ جائیں گی کیونکہ پاکستان کے معاشی حالات مشکل میں ہیں، پچھلے چار سال نوکریوں اور گھروں کا وعدہ کیا گیا لیکن معیشت کا بیٹرا غرق کر دیا گیا، پچھلی حکومت میں رہنے والے حکمران کوئی ایک کام نہیں بتا سکتے۔
شازیہ مری نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط پر جب دستخط کیے تو کیوں پارلیمان کو اعتماد میں نہیں لیا گیا، عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد آج نیوکلیئر پروگرام پر باتیں کی جا رہی ہیں، جب جب کسی حکمران نے میڈیا کی زبان بندی کی تو اس نے اپنا زوال دیکھا، کرسی جانے کے غم میں عوام کو گمراہ کرنا شروع کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کو کسی بیرونی سازش نے نہیں بلکہ ملک کے غریب نے نکالا ہے، اگر 4 برسوں میں بہت بڑے کارنامے کیے تو وہ بتا دیں، جن کو ہیلی کاپٹر کی اور 5 کیرٹ ہیرے کی عادت ہوچکی ہے ان کو سوچنا چاہیے، ان کو اس ملک کے خلاف بات نہیں کرنی چاہیے کیونکہ یہ تو ابھی بھی خیبر پختونخوا کی حکومت کے فائدے حاصل کر رہے ہیں۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آنے والے بجٹ کے لیے ہماری حکومت سر جوڑ کر بیٹھی ہے اور مشکل فیصلے کیے ہیں، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لیے 28 ارب روپے کی رقم رکھی گئی ہے۔