بجلی کا شارٹ فال4ہزار میگاواٹ ہےجولائی میں لوڈ شیڈنگ میں کمی ہو گیخرم دستگیر
کوشش ہے دو سے تین ہفتوں میں بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کریں،وفاقی وزیر توانائی
وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ صنعتی شعبے کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی جاری ہے،بجلی کا شارٹ فال4ہزار میگاواٹ کے قریب ہے، ملک میں بجلی کی پیداوار22ہزار جبکہ طلب26ہزار میگاواٹ ہے۔
اسلام آباد میں پریس کرنفرنس کرتے ہو ئے وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ کوشش ہے دو سے تین ہفتوں میں بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کریں،کوئلے کی کمی کو پورا کر لیا گیا ہے،کروٹ ہائیڈو پاور کو فروری2022میں مکمل ہونا تھا جسے اب فعال کیا جارہا ہے،آئندہ ماہ بجلی کی لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ موسم کی شدت اور ہائیڈل پاور میں کمی کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا،ری فیولنگ سے کروٹ ٹو اپنی استعداد سے 1100میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا،بجلی کی بچت کے حوالے سے بھی حکومت نے پلان بنالیا ہے،ماضی میں شروع ہونے والے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں،سابقہ حکومت نے بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کیلئے اقدامات نہیں کیے۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ تریموں پاور پلانٹ اسی سال اپنی پیداوار شروع کر دے گاجولائی کے آغاز میں لوڈ شیڈنگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی،درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے،ہفتے کو چھٹی اور بیس فیصد لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کی تجویز دی ہے،گزشتہ چار سال میں ایک میگا واٹ بھی سسٹم میں شامل نہیں ہوا،ابادی بڑھنے کے ساتھ بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کرنفرنس کرتے ہو ئے وفاقی وزیر خرم دستگیر نے کہا کہ کوشش ہے دو سے تین ہفتوں میں بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کریں،کوئلے کی کمی کو پورا کر لیا گیا ہے،کروٹ ہائیڈو پاور کو فروری2022میں مکمل ہونا تھا جسے اب فعال کیا جارہا ہے،آئندہ ماہ بجلی کی لوڈشیڈنگ میں نمایاں کمی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ موسم کی شدت اور ہائیڈل پاور میں کمی کے باعث بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا،ری فیولنگ سے کروٹ ٹو اپنی استعداد سے 1100میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا،بجلی کی بچت کے حوالے سے بھی حکومت نے پلان بنالیا ہے،ماضی میں شروع ہونے والے منصوبے مکمل ہو رہے ہیں،سابقہ حکومت نے بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کیلئے اقدامات نہیں کیے۔
خرم دستگیر کا کہنا تھا کہ تریموں پاور پلانٹ اسی سال اپنی پیداوار شروع کر دے گاجولائی کے آغاز میں لوڈ شیڈنگ میں خاطر خواہ کمی ہو گی،درجہ حرارت بڑھنے کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے،ہفتے کو چھٹی اور بیس فیصد لوگوں کو گھروں سے کام کرنے کی تجویز دی ہے،گزشتہ چار سال میں ایک میگا واٹ بھی سسٹم میں شامل نہیں ہوا،ابادی بڑھنے کے ساتھ بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔