وفاقی بجٹ میں ہر قسم کی گاڑیوں کی درآمد پر ڈھائی فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ
اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں پاکستان کسٹمز ٹیرف کے چیپٹر 87 میں اہم ترامیم تجویز کی گئی ہیں
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 23-2022 کے وفاقی بجٹ میں ہر قسم کی گاڑیوں اور آٹو رکشہ کی درآمد پر ڈھائی فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے جبکہ حتمی فیصلہ وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد بجٹ میں ہوگا۔
اس بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سینئر افسر نے بتایا کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں پاکستان کسٹمز ٹیرف کے چیپٹر 87 میں اہم ترامیم تجویز کی گئی ہیں جس کے تحت ہر قسم کی گاڑیوں پر ڈھائی فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کئے جانے کے بعد گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق ریسنگ کاروں، منی وین، فور بائی فور وہیکلز، گالف کاروں، برفانی علاقوں میں استعمال ہونیوالی خصوصی کاروں، سپورٹ گاڑیوں، گاڑیوں کی اسمبلنگ اور مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والے اجزا(کمپوننٹس) سمیت دیگر گاڑیوں اور ان کے کمپوننٹ پر ڈیوٹی عائد ہوگی۔
اس بارے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) کے سینئر افسر نے بتایا کہ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں پاکستان کسٹمز ٹیرف کے چیپٹر 87 میں اہم ترامیم تجویز کی گئی ہیں جس کے تحت ہر قسم کی گاڑیوں پر ڈھائی فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کئے جانے کے بعد گاڑیاں مزید مہنگی ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق ریسنگ کاروں، منی وین، فور بائی فور وہیکلز، گالف کاروں، برفانی علاقوں میں استعمال ہونیوالی خصوصی کاروں، سپورٹ گاڑیوں، گاڑیوں کی اسمبلنگ اور مینوفیکچرنگ میں استعمال ہونے والے اجزا(کمپوننٹس) سمیت دیگر گاڑیوں اور ان کے کمپوننٹ پر ڈیوٹی عائد ہوگی۔