مہنگائی 13 شرح نمو 6 فیصد تجارتی خسارہ 43 ارب ڈالر اقتصادی سروے کا آج اجرا
زراعت میں شرح نمو 4.4 فی صد ،صنعت7.2 فیصد ،بڑی صنعتوں میں 10.5فیصد،فی کس آمدن کا 2 لاکھ 46 ہزار 414 روپے رہی
کراچی:
موجودہ مالی سال کا قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا جس کے مطابق معاشی شرح نمو 4.8 فیصد ہدف کے مقابلے میں 6 فیصد رہی۔
مہنگائی کا 8 فیصد ہدف پورا نہ ہوااوراس کے بڑھنے کی شرح 13 فیصد سے زیادہ رہی۔ زراعت، انڈسٹری اور سروسز سیکٹر کے اہداف حاصل ہوئے۔زراعت میں شرح نمو 4.4 فی صد، صنعت 7.2 فیصد، خدمات 6.2 فی صد، بڑی صنعتوں میں 10.5فیصد رہی۔
بجلی کی پیداوار اور تقسیم کی شرح نمو 7.9 فیصد ،مواصلات اور ٹرانسپورٹ میں ترقی کی شرح 5.4 فی صد رہی۔فی کس آمدن کا 2 لاکھ 46 ہزار 414 روپے رہی۔
گیارہ ماہ میں برآمدات ریکارڈ 29 ارب ڈالر رہیں،تعلیمی شعبہ میں شرح نمو 8.7 فیصد رہی۔ سرمایہ کاری16.1 فیصد ہدف کے مقابلے15.1 فیصد رہی۔ فکسڈ سرمایہ کاری کی شرح13.4 فیصد رہی۔
قومی بچت 15.4 فیصد ہدف کے مقابلے11.1 فیصد رہی۔کپاس کی پیداوار 8.3 ملین گانٹھیں رہیں۔چاول کی پیداوار 9.3 ملین میٹرک ٹن رہی۔ گنے کی پیداوار 88.7 ملین میٹرک ٹن رہی۔گندم کی پیداوار 27.5 ملین سے کم ہوکر 26.4 ملین میٹرک ٹن رہ گئی۔
معیشت کا حجم 383 ارب ڈالر جبکہ فی کس آمدن 1676 ڈالر سے بڑھ کر 1798 ڈالر ہوچکی ہے۔رواں مالی سال جاری کھاتہ خسارے کا ہدف2ارب 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر مقرر تھا جو جولائی تا اپریل کے دوران 13 ارب 80 کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا۔
تجارتی خسارے کا ہدف 28 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا جو 43ارب 33 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا۔
موجودہ مالی سال کا قومی اقتصادی سروے آج جاری کیا جائے گا جس کے مطابق معاشی شرح نمو 4.8 فیصد ہدف کے مقابلے میں 6 فیصد رہی۔
مہنگائی کا 8 فیصد ہدف پورا نہ ہوااوراس کے بڑھنے کی شرح 13 فیصد سے زیادہ رہی۔ زراعت، انڈسٹری اور سروسز سیکٹر کے اہداف حاصل ہوئے۔زراعت میں شرح نمو 4.4 فی صد، صنعت 7.2 فیصد، خدمات 6.2 فی صد، بڑی صنعتوں میں 10.5فیصد رہی۔
بجلی کی پیداوار اور تقسیم کی شرح نمو 7.9 فیصد ،مواصلات اور ٹرانسپورٹ میں ترقی کی شرح 5.4 فی صد رہی۔فی کس آمدن کا 2 لاکھ 46 ہزار 414 روپے رہی۔
گیارہ ماہ میں برآمدات ریکارڈ 29 ارب ڈالر رہیں،تعلیمی شعبہ میں شرح نمو 8.7 فیصد رہی۔ سرمایہ کاری16.1 فیصد ہدف کے مقابلے15.1 فیصد رہی۔ فکسڈ سرمایہ کاری کی شرح13.4 فیصد رہی۔
قومی بچت 15.4 فیصد ہدف کے مقابلے11.1 فیصد رہی۔کپاس کی پیداوار 8.3 ملین گانٹھیں رہیں۔چاول کی پیداوار 9.3 ملین میٹرک ٹن رہی۔ گنے کی پیداوار 88.7 ملین میٹرک ٹن رہی۔گندم کی پیداوار 27.5 ملین سے کم ہوکر 26.4 ملین میٹرک ٹن رہ گئی۔
معیشت کا حجم 383 ارب ڈالر جبکہ فی کس آمدن 1676 ڈالر سے بڑھ کر 1798 ڈالر ہوچکی ہے۔رواں مالی سال جاری کھاتہ خسارے کا ہدف2ارب 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر مقرر تھا جو جولائی تا اپریل کے دوران 13 ارب 80 کروڑ ڈالر پر پہنچ گیا۔
تجارتی خسارے کا ہدف 28 ارب 43 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تھا جو 43ارب 33 کروڑ 40 لاکھ ڈالر رہا۔