پی ایس او ملزمان کی ضمانت منسوخی کی نیب اپیل مسترد
ملزمان پر قومی خزانے کو 600 ارب کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے
کراچی:
سپریم کورٹ نے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی نیب اپیل مسترد کر دی۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، ملزمان پر قومی خزانے کو 600 ارب کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
نیب پراسیکیوٹر کے مطابق پی ایس او انتظامیہ نے بورڈ کی منظوری کے بغیر رعایتی قیمت پر پیٹرول فروخت کا معاہدہ کیا، جسٹس عائشہ ملک نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ نے 600 ارب روپے کے نقصان کا تعین کیسے کیا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کسی بھی ملزم پر ناجائز فائدے یا آمدن سے زائد اثاثہ جات کا الزام نہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ کیا بعد میں پی ایس او بورڈ نے معاہدے کو منسوخ کیا، غیر قانونی استفادہ یا بدعنوانی ثابت کیے بغیر زبانی الزام لگانا معنی نہیں رکھتا۔
سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نیب اپیل مسترد کر دی۔
سپریم کورٹ نے پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کی نیب اپیل مسترد کر دی۔
چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، ملزمان پر قومی خزانے کو 600 ارب کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔
نیب پراسیکیوٹر کے مطابق پی ایس او انتظامیہ نے بورڈ کی منظوری کے بغیر رعایتی قیمت پر پیٹرول فروخت کا معاہدہ کیا، جسٹس عائشہ ملک نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ نے 600 ارب روپے کے نقصان کا تعین کیسے کیا۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیے کہ کسی بھی ملزم پر ناجائز فائدے یا آمدن سے زائد اثاثہ جات کا الزام نہیں۔
چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ کیا بعد میں پی ایس او بورڈ نے معاہدے کو منسوخ کیا، غیر قانونی استفادہ یا بدعنوانی ثابت کیے بغیر زبانی الزام لگانا معنی نہیں رکھتا۔
سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے نیب اپیل مسترد کر دی۔