منی لانڈرنگ کیس کا اہم ترین گواہ مقصود چپڑاسی چل بسا
ایف آئی اے عدالت نے ملزم کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی بھی شروع کر رکھی تھی
وزیراعظم شہباز شریف اور ان کے اہلخانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس مقدمے کے اہم فرد مقصود چپڑاسی حرکت قلب بند ہونے کے باعث انتقال کرگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اور انکے اہلخانہ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس مقدمے شامل مقصود چپڑاسی ان دنوں بیرون ملک مقیم تھے اور کیس کی تحقیقات کے دوران انکے اکاؤنٹ میں رقم آنے پر انہیں کو کیس میں شامل کیا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت میں مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے نکلنے کا دعوی شہزاد اکبر نے کیا تھا۔ کیس کی تفتیش کے دوران ہی مقصود کو دل کی تکلیف ہوئی تھی۔ مقصود کے اہلخانہ نے ان کے انتقال پر کچھ کہنے سے گریز کیا ہے۔
مقصود چپڑاسی کو ایف آئی اے عدالت نے اشتہاری قرار دینے کی کارروائی بھی شروع کر رکھی تھی جبکہ ن لیگ کا موقف تھا کہ شریف خاندان سے منسلک ملازمین کو دوران تفتیش ہراساں کیا جاتا رہا جس کے وجہ سے وہ مختلف بیماریوں کا شکار ہوئے۔
اس سے قبل شریف خاندان کے ملازم فضل داد بھی انتقال کرچکے ہیں۔
دوسری جانب چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ مقصود چپڑاسی فوت ہوگئے ہیں انکے لیے دعا کرنا چاہتا ہوں۔
پی ٹی آئی رہنماء شہباز گل نے ٹوئٹر پر سوال اٹھایا کہ مقصود چپڑاسی، ڈاکٹر رضوان اور نوید یہ تینوں لوگ شریفوں کے منی لانڈرنگ کے اہم کردار تھے اور تینوں کو ہارٹ اٹیک ہوا۔
انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے کہ تمام لوگوں کو خاص قسم کے کیمکل ان کے کھانے میں دے کر یہ ہارٹ اٹیک کروائے گئے۔
ایف آئی اے پراسکیوٹر کا بیان
شہباز شریف منی لانڈرنگ کیس کے ایف آئی اے پراسکیوٹر فاروق باجوہ نے کہا کہ ملک مقصود کی وفات کا مجھے ایک صحافی سے معلوم ہوا ہے تاہم وفات سے کیس پر کوئی اثر پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملزمان کیخلاف کیس ایف آئی اے عدالت میں چل رہا ہے جبکہ اسپشل سینٹرل عدالت نے ملک مقصود کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر رکھے ہیں۔ ملک مقصود (مقصود چپڑاسی) نیب اور ایف آئی اے کیسسز میں شریف فیملی ریفرنسز مین نامزد ملزم ہے۔