19 مارچ تک چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہ ہوا تو مناسب حکم جاری کریں گے سپریم کورٹ

19فروری کو مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کےلئےایک ماہ کا وقت دیا تھا اس معاملے کو اسی مدت میں نمٹایا جائےسپریم کورٹ

31 جولائی 2013 سے چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ خالی ہے۔ فوٹو: فائل

MUZAFFARGARH:

سپریم کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ اگر 19 مارچ تک چیف الیکشن کمشنر کا تقرر نہ کیا گیا تو عدالت مناسب حکم جاری کرے گی۔



جسٹس ثاقب نثار اور جسٹس اعجاز افضل پر مشتمل سپریم کورٹ کے 2 رکنی بینچ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران عدالتی استفسار پر ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد بھٹی نے بتایا کہ اٹارنی جنرل نے متعلقہ حکام سے بات کی ہے جہاں سے انہیں معلوم ہوا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے سلسلے میں پیش رفت ہوئی ہے،اس لئے مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے 2 ہفتوں کا وقت دیا جائے۔


ڈپٹی اٹارنی جنرل کی اپیل پر جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ عدالت نے 19 فروری کو مستقل چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے ایک ماہ کا وقت دیا تھا، اس معاملے کو اسی مدت میں نمٹایا جائے دوسری صورت میں مناسب حکم جاری کیا جائے گا۔ کیس کی مزید سماعت 20 مارچ کو ہوگی۔


واضح رہے کہ جسٹس ریٹائرڈ فخر الدین جی ابراہیم نے گزشتہ رس 31 جولائی کو چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے مستعفی ہوگئے تھے جس کے بعد موجودہ چیف جسٹس تصدق حسین گیلانی کو قائم مقام چیف الیکشن کمشنر مقرر کیا گیا تھا تاہم ان کے چیف جسٹس آف پاکستان کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد اب جسٹس ناصر الملک یہ ذمہ داریاں ادا کررہے ہیں۔

Load Next Story