گیس ضروریات پوری کرنی ہیں تو قیمت بڑھانا ہوگی وزیر مملکت توانائی

جھوٹی امید نہیں دے سکتے۔ ایسا نہ ہو نئے کنکشن دیں، پائپ بچھا دیں اور بعد میں گیس ہی نہ ہو، قومی اسمبلی میں اظہار خیال

قومی خزانہ اربوں روپے کی سبسڈی کا متحمل نہیں ہوسکتا، مصدق ملک (فوٹو فائل)

DHAKA:
وزیر مملکت توانائی مصدق ملک نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی خزانہ اربوں روپے کی سبسڈی کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ اگر گیس کی ضروریات پوری کرنی ہیں تو قیمت بڑھانی پڑے گی۔

قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر راجا پرویز اشرف کی زیر صدارت شروع ہوا، جس میں نئے گیس کنکشنز اور سی این جی اسٹیشنز پر پابندی کے خلاف توجہ دلاؤ نوٹس پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے توانائی کا کہنا تھا کہ 99 فی صد گیس صارفین کو سبسڈی دی جاتی ہے۔


انہوں نے کہا کہ 25 سے 26 فیصد گیس گھریلو صارفین کو، 17 فیصد صنعتوں کو دی جا رہی ہے۔ 18 فیصد گیس فرٹیلائزر سیکٹر 32 فیصد بجلی گھروں کو دی جا رہی ہے۔ 2030 تک ملک میں 76 فیصد ایل این جی اور 24 فیصد مقامی گیس استعمال ہو گی۔

ایل این جی گھریلو صارفین کو فراہم کرنے پر 92 سے 97 فیصد سبسڈی دی جاتی ہے جب کہ گیس پر 1400ارب روپے کی سبسڈی سرکلر ڈیٹ میں شامل ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو جھوٹی امید نہیں دے سکتے۔ ایسا نہ ہو کہ نئے کنکشن دیں، پائپ لائن بچھا دیں اور بعد میں گیس ہی نہ ہو کیوں کہ مقامی گیس کے ذخائر سے ضرورت پوری نہیں کر سکتے۔
Load Next Story