افغان صدر حامد کرزئی کے بھائی اور صدارتی انتخابات کے امیدوار قیوم کرزئی نے انتخابات میں حصہ لینے سے دست برداری کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق قیوم کرزئی کی انتخابی مہم کے ایک اہم رکن نے بتایا کہ قیوم کرزئی نے صدارتی انتخابات میں حصہ نہ لیتے کا فیصلہ کر لیا ہے اور اب وہ سابق وزیر خارجہ زلمے رسول کی حمایت کریں گے، قیوم آفریدی نے یہ فیصلہ صدارتی محل میں ہونے والے اہم اجلاسوں کے بعد کیا جب کہ حامد کرزئی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی بھی صدارتی امیدوار کی حمایت نہیں کریں گے اور انھوں نے اپنے بھائی کو بھی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا مشورہ دیا ہے۔
قیوم کرزئی نے صدارتی انتخابات میں زلمے رسول کی حمایت کا فیصلہ اس لئے کیا ہے کہ دونوں کا منشور ایک دوسرے سے ملتا جلتا ہے اور اگر دونوں نے انتخابات میں حصہ لیا تو اس طرح دونوں کے ووٹ تقسیم ہوں جائیں گے اور کسی ایک کے جیتنے کے امکانات بھی کم ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ افغانستان میں 5 مئی کو صدارتی انتخابات ہونے جا رہے ہیں اور ان انتخابات کو امریکا کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط کے حوالے سے بہت زیادہ اہمیت دی جا رہی ہے کیو نکہ حامد کرزئی نے امریکا کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے پر دستخط کرنے سے صاف انکار کر دیا ہے۔