جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ سے خلائی چٹان کی ٹکر
خلا میں موجود ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ سے خلائی چٹان کا ایک ٹکڑا ٹکرا گیا۔
امریکی خلائی ایجنسی کے مطابق ٹیلی اسکوپ کے بڑے آئینوں میں سے ایک کی ٹکر ایک چھوڑے شہابی پتھر کے ساتھ ہوئی جو توقع اور زمین کی آزمائش میں انجینیئرز کی جانب سے رکھے جانے والے نمونے سے زیادہ بڑا تھا۔
ناسا کا ایک بلاگ پوسٹ میں کہنا تھا کہ ٹیلی اسکوپ کا معائنہ جاری ہے اور بظاہر ایسا دِکھ رہا ہے کہ ٹیلی اسکوپ مکمل طور فعال ہے لیکن تصادم کا ڈیٹا پر معمولی سا اثر واضح ہو رہا ہے۔
اداراے کا کہنا تھا کہ بڑے آئینے کے ایک ٹکڑے کے ساتھ شہابی پتھر کا تصادم 23 سے 25 مئی کے درمیان ہوا۔ یہ آئینہ ٹیلی اسکوپ کے فعال رہنے کے لیے بہت ضروری ہے۔
ناسا نے مزید کہا کہ ٹیلی اسکوپ میں ایسے تصادمات برداشت کرنے کی صلاحیت موجود ہے، چاہے چٹان کا ٹکڑا متوقع ٹکڑے سے بڑا ہی کیوں نہ ہو۔
امریکی خلائی ادارے نے کہا کہ تشکیلی مراحل میں محقیقن نے آئینوں کے ٹکڑوں پر حقیقی و مصنوعی تصادمات کا استعمال کیا تاکہ یہ دیکھ جاسکے کہ ٹیلی اسکوپ خلا میں تیرتے ایسے ٹکڑوں کی ٹکر کو کیسے برداشت کرتی ہے۔
ناسا کے ٹیکنیکل ڈپٹی پروجیکٹ منیجر پال گِیتھنر کا کہنا تھا کہ سائنس دانوں کو یہ علم تھا کہ ویب کو خلائی ماحول کو برداشت کرنا ہوگا جس میں سورج سے آتی سخت الٹرا وائلٹ روشنی اور چارجڈ ذرّات، کہکشاں میں غیر معمولی ذرائع سے آتی خلائی شعائیں اور ہمارے نظامِ شمسی میں موجود چھوٹے شہابی پتھروں کی وقتاً فوقتاً ٹکر شامل ہے۔