یوکرین میں روسی فوج کے خلاف لڑنے والے ’دو برطانوی‘ شہریوں کو موت کی سزا
روس کے زیر کنٹرول مشرقی یوکرین کی عدالت نے ایڈن اسلن اور شان پنر کو دہشت گردی کے الزام میں سزا سنائی
RAWALPINDI:
روس نواز حکام نے ماریوپول میں یوکرینی فوج کے ساتھ لڑتے ہوئے پکڑے گئے دو برطانوی اور ایک مراکشی شہری کو موت کی سزا سنائی ہے۔
برطانوی اخبار دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق روس کے زیر کنٹرول مشرقی یوکرین کی ایک عدالت نے کئی دنوں تک جاری رہنے والے عمل کے بعد ایڈن اسلن اور شان پنر کو سزا سنائی ہے۔
اس حوالے سے مبصرین نے کیف میں روسی فوجیوں کے خلاف جنگی جرائم کے مقدمات کو 'شو ٹرائل' کا نام دیا ہے۔
نیوارک سے تعلق رکھنے والے 28 سالہ اسلن اور واٹفورڈ سے تعلق رکھنے والے 48 سالہ پنر کو عدالت نے ڈونیٹسک میں روس کے زیر کنٹرول علاقے میں 'دہشت گردی' کے الزام میں سزا سنائی۔
اس سے قبل دونوں برطانوی شہریوں نے کہا تھا کہ وہ یوکرائنی فوج میں خدمات انجام دے رہے تھے اور ایکٹیو ڈیوٹی والے سپاہی تھے جنہیں جنگی قیدیوں سے متعلق جنیوا کنونشن کے ذریعے تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔
روس کے سرکاری میڈیا نے ان افراد کو کرائے کے قاتل کے طور پر پیش کیا ہے اور عدالت نے انہیں 'کرائے کے فوجی' ہونے کے الزام میں سزا سنائی ہے۔