میٹا نے اپنی اسمارٹ واچ پر کام بند کردیا

کمپنی کی جانب سے اس معاملے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا گیا ہے

یہ گھڑی 2023 کے موسم بہار میں جاری کی جانی تھی

لاہور:
معروف ٹیکنالوجی کمپنی میٹا نے مبینہ طور پر اپنی آنے والی اسمارٹ واچ پر کام کرنا بند کردیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دو کیمروں والی اس گھڑی کے متعلق کہا جارہا تھا کہ یہ دو سالوں سے زیر تکمیل تھی۔ دیگر اسمارٹ واچز کی طرح اس گھڑی میں بھی سرگرمیوں کی ٹریکنگ اور موسیقی چلانے کے فیچرز ہوتے۔ لیکن اس کے ساتھ یہ میٹا کے پیغام رساں پلیٹ فارمز کے ساتھ بھی جُڑی ہوئی ہوتی۔

دیگر اسمارٹ واچز کے بر عکس اس اسمارٹ واچ میں دو کیمرے ہوتے، جو اس کو اس کی حریف کمپنیوں کی گھڑیوں یعنی ایپل واچ یا گوگل کی آنے والی پکسل واچ سے ممتاز کردیتے۔

ایک کیمرا ممکنہ طور پر ڈسپلے کے نیچے ہوتا جبکہ دوسرا کیمرا کلائی پر ہوتا تاکہ صارف گھڑی اتار کر تصویر کھینچ لیتے۔ اس کے علاوہ یہ کیمرا اعصاب کے سگنلز کو ڈیجیٹل کمانڈز میں بدلنے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا۔

یہ گھڑی 2023 کے موسم بہار میں جاری کی جانی تھی جس کی قیمت 349 ڈالرز کے قریب ہوتی۔


میٹا نے اس گھڑی پر کام کرنا کیوں بند کیا اس کی وجوہات واضح نہیں ہیں۔ کمپنی کی جانب سے اس معاملے پر کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا گیا ہے۔

ورچوئل ریئلٹی ہیڈ سیٹ اور میٹاورس اشیاء بنانے کی وجہ سے الیکٹرومائیوگرافی نامی ٹیکنالوجی میٹا کا اہم مقصد ہے۔

اس ٹیکنالوجی میں سر کے حصے میں پٹھوں کی برقی سرگرمیوں کا معائنہ اور ریکارڈنگ کی جاتی ہے۔

ان سینسرز کو میٹاورس میں اوتاروں کو قابو کرنے یا آگمینٹڈ ریئلٹی گلاسز پر بنائے گئے یوزر انٹرفیس کے ساتھ باہمی عمل کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

اگرچہ اس گھڑی کی تشکیل کو روگ دیا گیا ہے لیکن یہ ٹیکنالوجی دیگر آلات میں استعمال کی جائے گی جو ابھی تکمیلی مراحل میں موجود ہیں۔
Load Next Story