دعا زہرہ کےسسرال والوں کوہراساں نہ کیا جائے لاہورہائی کورٹ کا حکم
دعا زہرہ کی ساس نے پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی
RAWALPINDI:
لاہورہائی کورٹ نے پولیس کودعا زہرہ کے سسرال والوں کوہراساں کرنے سے روک دیا۔
لاہورہائی کورٹ میں دعا زہرہ کی ساس کی طرف سے ہراساں کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے پولیس کو دعا زہرہ کے سسرال والوں کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔
لاہورہائی کورٹ نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق دعا زہرہ جس کے ساتھ جانا چاہے جائے۔عدالت دعا زہرہ کے پیش ہونے پر درخواست نمٹا دی اورسیکورٹی وجوہات پردعا زہرہ کوپولیس سیکورٹی میں دے دیا۔
مزید پڑھیں: دعا زہرہ کیس؛ ظہیر کے اہلخانہ کو سہولت کاری کے الزام میں 80 سالہ خاتون گرفتار
درخواست گزار کے وکیل نے لاہورہائی کورٹ سے دعا زہرہ کو اس کی ساس کے ساتھ جانے کی اجازت دینے کی استدعا کی تھی۔
لاہورہائی کورٹ نے پولیس کودعا زہرہ کے سسرال والوں کوہراساں کرنے سے روک دیا۔
لاہورہائی کورٹ میں دعا زہرہ کی ساس کی طرف سے ہراساں کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے پولیس کو دعا زہرہ کے سسرال والوں کو ہراساں کرنے سے روک دیا۔
لاہورہائی کورٹ نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق دعا زہرہ جس کے ساتھ جانا چاہے جائے۔عدالت دعا زہرہ کے پیش ہونے پر درخواست نمٹا دی اورسیکورٹی وجوہات پردعا زہرہ کوپولیس سیکورٹی میں دے دیا۔
مزید پڑھیں: دعا زہرہ کیس؛ ظہیر کے اہلخانہ کو سہولت کاری کے الزام میں 80 سالہ خاتون گرفتار
درخواست گزار کے وکیل نے لاہورہائی کورٹ سے دعا زہرہ کو اس کی ساس کے ساتھ جانے کی اجازت دینے کی استدعا کی تھی۔