اب توپ خانے کی جنگ ہے اور ہماری صفیں کمزور پڑرہی ہیں یوکرین
دشمن کے 10 سے 15 ٹینک کے مقابلے میں ہمارے پاس ایک ٹینک ہے، نائب سربراہ ملٹری انٹیلی جنس
ISLAMABAD:
یوکرین کےنائب سربراہ ملٹری انٹیلی جنس نے کہا ہے کہ جنگ کے فرنٹ لائنز پر روس کے مقابلے میں ہماری صفیں کمزور پڑ رہی ہیں اور ماسکو کو علاقے میں داخل ہونے سے روکنے کے لیے مغربی ممالک کے ہتھیاروں پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے۔
برطانوی اخبار دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے ملٹری انٹیلی جنس کے نائب سربراہ وادیم سکیبٹسکی نے کہا کہ یہ اب توپ خانے کی جنگ ہے، فرنٹ لائنز اب وہیں تھیں جہاں مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا اور ہم توپ خانے کے لحاظ سے ہار رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب سب کچھ اس بات پر منحصر ہے کہ [مغربی مملک] ہمیں کیا دیتا ہے، دشمن کے 10 سے 15 ٹینک کے مقابلے میں ہمارے پاس ایک ٹینک ہے، ہمارے مغربی شراکت داروں نے ہمیں تقریباً 10 فیصد سے بھی کم گولہ باردو دیا۔
نائب صدر ملٹری انٹیلی جنس نے کہا کہ ہم نے تقریباً اپنا تمام گولہ بارود استعمال کر لیا ہے اور اب 155 کیلیبر نیٹو کے معیاری گولے استعمال کر رہے ہیں ، یورپ بھی کم کیلیبر کے گولے فراہم کر رہا ہے لیکن جیسے جیسے گولہ باردو ختم ہو رہا ہے، فراہمی بھی کم ہوتی جا رہی ہے۔
اس سے قبل یوکرین کے صدر نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ روزانہ 60 سے 100 کے درمیان یوکرائنی فوجی ہلاک اور 500 زخمی ہو رہے ہیں۔