بجٹ کے اثرات سیمنٹ بجری اور اینٹوں کی قیمت میں اضافہ
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد یہ قیمتیں بڑھائی گئیں، ڈیلرز
ISLAMABAD:
وفاقی بجٹ پیش کیے جانے کے ساتھ ہی تعمیراتی مٹیریل سیمنٹ، بجری اور اینٹوں کی قیمت میں اضافہ ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیمنٹ کے ڈیلرز کا کہنا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں ہونے والے اضافے کے نتیجے میں قیمتیں بڑھائی گئی ہیں، جس کے بعد اے کٹیگری سیمنٹ کی بوری 70 روپے اضافے کے بعد 940 روپے سے بڑھ کر 1010 روپے جبکہ بی کیٹیگری کے سیمنٹ کی بوری 915 سے بڑھ 975 روپے ہو گئی ہے۔ تین ماہ میں سیمنٹ کی ایک بوری کی قیمت میں 260 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے۔
سیمنٹ کے ساتھ اینٹوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا جس کے بعد درجہ اول کی اینٹوں کی ایک ٹرالی کی قیمت 13000 سے بڑھ کر 15000 ہوگئی، بھٹہ مالکان کی طرف سے یکم جولائی کو بھٹے بند کرنے کے اعلان کے بعد اینٹوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔
دیگر تعمیراتی مٹیریل میں بجری کی قیمت 110 روپے فٹ سے بڑھ کر 130 روپے فٹ ہوگئی۔ اسی طرح تعمیراتی ریت کی قیمت 42 روپے سے بڑھ کر 48 اور 50 روپے سے بڑھ کر 55 روپے فی فٹ ہوگئی۔
سیمنٹ کے بعد اب سریا بھی مہنگا ہوگیا ہے، کیٹیگری اے کا سریا 2 لاکھ 16 ہزار روپے ٹن سے بڑھ کر 2 لاکھ 20 ہزارروپے، کیٹیگری بی کا سریا 2 لاکھ 14 ہزار سے بڑھ کر2 لاکھ 17 ہزار روپے فی ٹن ہوگیا۔
دوسری جانب سیمنٹ سپلائی کرنے والے ٹرانسپورٹرز کی غیر اعلانیہ ہڑتال سے ملک میں سیمنٹ کی سنگین قلت پیدا ہوگئی ہے۔ سیمنٹ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ کمپنیوں کی طرف سے قیمت میں اضافے اور ٹرانسپورٹ اخراجات بڑھنے سے قیمتیں بڑھی ہیں۔ سیمنٹ کمپنیوں نے ٹرانسپورٹرز کو ادائیگیاں نہیں کیں،عدم ادائیگی کے باعث گڈز ٹرانسپورٹرز سیمنٹ نہیں لارہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سیمنٹ اور سریا کی سیل میں 30 فیصد تک کمی آئی ہے ۔
وفاقی بجٹ پیش کیے جانے کے ساتھ ہی تعمیراتی مٹیریل سیمنٹ، بجری اور اینٹوں کی قیمت میں اضافہ ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیمنٹ کے ڈیلرز کا کہنا کہ پیٹرولیم مصنوعات میں ہونے والے اضافے کے نتیجے میں قیمتیں بڑھائی گئی ہیں، جس کے بعد اے کٹیگری سیمنٹ کی بوری 70 روپے اضافے کے بعد 940 روپے سے بڑھ کر 1010 روپے جبکہ بی کیٹیگری کے سیمنٹ کی بوری 915 سے بڑھ 975 روپے ہو گئی ہے۔ تین ماہ میں سیمنٹ کی ایک بوری کی قیمت میں 260 روپے کا اضافہ ہوچکا ہے۔
سیمنٹ کے ساتھ اینٹوں کی قیمت میں بھی اضافہ ہوگیا جس کے بعد درجہ اول کی اینٹوں کی ایک ٹرالی کی قیمت 13000 سے بڑھ کر 15000 ہوگئی، بھٹہ مالکان کی طرف سے یکم جولائی کو بھٹے بند کرنے کے اعلان کے بعد اینٹوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا۔
دیگر تعمیراتی مٹیریل میں بجری کی قیمت 110 روپے فٹ سے بڑھ کر 130 روپے فٹ ہوگئی۔ اسی طرح تعمیراتی ریت کی قیمت 42 روپے سے بڑھ کر 48 اور 50 روپے سے بڑھ کر 55 روپے فی فٹ ہوگئی۔
سیمنٹ کے بعد اب سریا بھی مہنگا ہوگیا ہے، کیٹیگری اے کا سریا 2 لاکھ 16 ہزار روپے ٹن سے بڑھ کر 2 لاکھ 20 ہزارروپے، کیٹیگری بی کا سریا 2 لاکھ 14 ہزار سے بڑھ کر2 لاکھ 17 ہزار روپے فی ٹن ہوگیا۔
دوسری جانب سیمنٹ سپلائی کرنے والے ٹرانسپورٹرز کی غیر اعلانیہ ہڑتال سے ملک میں سیمنٹ کی سنگین قلت پیدا ہوگئی ہے۔ سیمنٹ ڈیلرز کا کہنا ہے کہ کمپنیوں کی طرف سے قیمت میں اضافے اور ٹرانسپورٹ اخراجات بڑھنے سے قیمتیں بڑھی ہیں۔ سیمنٹ کمپنیوں نے ٹرانسپورٹرز کو ادائیگیاں نہیں کیں،عدم ادائیگی کے باعث گڈز ٹرانسپورٹرز سیمنٹ نہیں لارہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ایک ہفتے کے دوران سیمنٹ اور سریا کی سیل میں 30 فیصد تک کمی آئی ہے ۔