پیپلز پارٹی کے تحفظات کے سبب پنجاب کابینہ میں توسیع ایک بار پھر ملتوی

وزیر خزانہ پنجاب کیلیے بھی نام حتمی نہ ہوسکا، پیپلز پارٹی نے پنجاب میں اہم وزارتیں مانگی ہیں اور یہ معاملہ حل نہ ہوسکا

رانا مشہود، مجتبیٰ شجاع ، بلال یاسین اور دیگر کا کابینہ میں شامل ہونے کا امکان۔ فوٹو: فائل

پیپلز پارٹی کے اعتراضات کے سبب پنجاب کابینہ میں 20 وزرا و مشیران کو شامل کرنے کا معاملہ پھر ملتوی ہوگیا ساتھ ہی وزیر خزانہ پنجاب کا نام بھی فائنل نہ ہوسکا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اتحادی جماعتوں کے درمیان مشاورت مکمل ہونے پر آج 20 کے قریب وزرا و مشیران کو پنجاب کابینہ میں شامل کیا جانا تھا جس کے لیے حلف برداری کی جانی تھی اور گورنر پنجاب کابینہ میں شامل ہونے والے نئے افراد سے حلف لیتے تاہم چند گھنٹوں قبل حلف برداری ملتوی کردی گئی۔

اطلاعات کے مطابق رانا مشہود، مجتبیٰ شجاع الرحمان، خواجہ عمران نذیر، ایوب گادھی، یاور زمان، ملک تنویر اسلم، بلال یاسین، سیف الملوک کھوکھر، ذکیہ شاہ نواز، منشااللہ بٹ، جہانگیر خانزادہ، کرنل (ر) طارق، عظمیٰ بخاری، کاظم علی پیرزادہ، ملک ندیم کامران، خلیل طاہر سندھو اور چودھری اقبال گجر کا کابینہ میں شامل ہونے کا امکان ہے جو آج بھی حلف برداری نہ ہونے کی وجہ سے محروم رہ گئے۔




ذرائع کے مطابق یہ معاملہ پیپلز پارٹی کے سخت تحفظات کی وجہ سے ہوا، وزیر خزانہ کا عہدے چھوڑنے کے لیے پیپلز پارٹی نے حلف برداری کے بعد اپنے وزرا کے لیے اہم قلم دان مانگے تھے۔ ن لیگ اور پی پی کے درمیان قلم دان کا معاملہ طے نہ ہونے پر اب یہ معاملہ بجٹ کے بعد ہی طے ہوگا۔

حلف برداری منسوخ ہونے کی اہم وجہ وزیر خزانہ پنجاب کے لیے نام فائنل نہ ہونا تھا جب کہ اتحادیوں نے طے کیا تھا کہ بجٹ 13 جون پیش کیے جانے سے قبل نام فائنل کرلیا جائے گا۔
Load Next Story