پاک بھارت کرکٹ تعلقات میں آئی سی سی ’نیوٹرل‘

صورتحال ہمارے اختیار میں نہیں، چیمپئن شپ میں موجودگی ہی بہت ہے،جیف


Sports Desk June 12, 2022
کئی بڑی ٹیمیں پاکستان کا دورہ کرچکیں، 2025 کی چیمپئنز ٹرافی ابھی دور ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

پاک بھارت کرکٹ تعلقات میں آئی سی سی 'نیوٹرل' ہوگئی، چیف ایگزیکٹیو جیف ایلرڈائس نے ایک بار پھر کہا کہ روایتی حریفوں کے درمیان صورتحال ہمارے اختیار میں ہی نہیں ہے۔

پاکستان اور بھارت میں ایک دہائی سے بھی زیادہ عرصے سے ٹیسٹ کرکٹ نہیں ہورہی، وائٹ بال کی کرکٹ میں بھی دونوں کے باہمی مقابلے صرف آئی سی سی ایونٹس اور ایشیا کپ میں ہوتے ہیں، انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ٹیسٹ چیمپئن شپ میں دونوں ممالک کے باہمی مقابلوں کی کوشش ہی نہیں کی ، اب تو دونوں روایتی حریفوں کے درمیان تعلقات پر وہ مکمل طور پر نیوٹرل ہوگئی ہے۔

ایک انٹرویو میں سی ای او جیف ایلرڈائس نے کہا کہ ہماری کوشش ہے ٹیسٹ چیمپئن شپ میں ہر ٹیم مخصوص تعداد میں میچز کھیلے، پاکستان اور بھارت بھی اس کا حصہ ہیں مگر دونوں کے درمیان صورتحال ہمارے اختیار سے باہر ہے، یہ اچھی بات ہے کہ دونوں ٹیسٹ چیمپئن شپ میں موجود اور بہترین کارکردگی کیلیے کوشاں ہیں۔

2025 میں پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد اور بھارت کی شرکت کے حوالے سے سوال پر ایلرڈائس نے کہا کہ سب سے اچھی بات یہ ہے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہوچکی ، اب ایک بار پھر سے وہ کثیر القومی ٹورنامنٹس کی میزبانی کیلیے تیار ہے، گزشتہ 2 برس کے دوران پاکستان نے کئی بڑی ٹیموں کی میزبانی کی، حال ہی میں آسٹریلوی ٹیم نے بھی طویل ٹور کیا، وہ اچھے میزبان ثابت ہوئے ہیں، 2025 تک کیا صورتحال ہوتی ہے اس کے بارے میں ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے، فی الحال ہماری توجہ 2023 میں شیڈول ورلڈ کپ اور 2024 کے ٹی 20 میگا ایونٹ پر مرکوز ہیں۔

آئی سی سی میں آسٹریلیا، انگلینڈ اور بھارت کی کلیدی حیثیت اور پاکستانی بورڈ کے چیئرمین رمیز راجہ کی جانب سے دی جانے والی نئے ایونٹ کی تجویز سے متعلق سوال پر ایلرڈائس نے کہا کہ کچھ ایسے بنیادی ممبرز ہیں جو انٹرنیشنل کرکٹ کیلیے انتہائی ضروری ہے، وہ گیم میں بدستور مضبوط سے مضبوط تر ہورہے ہیں، وہ اپنے ممالک میں بہترین بزنس ماڈلز تشکیل دے چکے، اس کے ساتھ ہم دوسرے ممالک کو بھی آگے بڑھنے کے یکساں مواقع فراہم کررہے ہیں، وہ بھی خود کو بہترین ثابت کرکے آگے بڑھ کر لیڈر کا کردار ادا کرسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں