سندھ کے تمام پولیس اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ
ٹریفک پولیس کے شولڈر پر بھی کیمرے لگائیں گے تاکہ چالان کے وقت کی ویڈیو بن سکے، آئی جی پولیس کا ایکسپریس کو انٹرویو
MIAMI:
آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ سندھ بھر کے تمام پولیس اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹریفک پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے شولڈر کیمرے بھی منگوالیے ہیں۔
یہ بات انہوں ںے سینٹرل پولیس آفس میں قائم اپنے دفتر میں ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ سندھ پولیس کے گریڈ 21 کے افسر غلام نبی میمن نے کہا کہ آئی جی بننے کے بعد ان کی ترجیحات میں پولیس کلچر کو بہتر بنانا بھی شامل ہے، اس سلسلے میں سب سے پہلے سندھ بھر کے تمام تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں اس منصوبے پر کام شروع ہوچکا ہے، ڈسٹرکٹ سینٹرل سے اس کا آغاز ہوگیا ہے اور بیشتر تھانوں میں تنصیب کا عمل مکمل ہوچکا، ایک تھانے میں کم سے کم چار کیمرے لگائے جارہے ہیں جن میں مرکزی دروازہ ، ڈیوٹی افسر کا کمرہ ، تھانے کا لاک اپ اور کوریڈور شامل ہیں۔
آئی جی غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ عام شہریوں کو عموماً یہ شکایت رہتی ہے کہ ان کے ساتھ تھانے میں پولیس کی جانب سے درست رویہ اختیار نہیں کیا جاتا، کیمروں کی تنصیب کے بعد اس شکایت پر مکمل طور پر قابو پالیا جائے گا، تھانے کا کلچر ٹھیک کرنے سے ہی پولیس اور عام شہریوں کے درمیان دوریوں کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
آئی جی سندھ نے اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے کیے گئے سوال پر کہا کہ شہر بھر میں اسٹریٹ کرائم رپورٹ ہورہا ہے اور پولیس کی بھرپور کوشش ہے کہ اسٹریٹ کرائم کا گراف نیچے آئے، اس سلسلے میں مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں، پولیس کا گشت بڑھادیا گیا ہے جبکہ عدالتوں سے ضمانت پر رہائی پانے والوں پر بھی خصوصی نگاہ رکھی جارہی ہے، ملزمان کی ضمانت لینے والوں کو بھی قانون کے شکنجے میں جکڑا جارہا ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کراچی میگا سٹی اور اوور پاپولیٹڈ شہر ہے لیکن اس کے باوجود ہم اپنے دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے بہتر سے بہتر پرفارمنس کی کوشش کرتے ہیں، شہر بھر میں سیف سٹی پروجیکٹ پر کام جاری ہے جبکہ اس سے قبل کمیونٹی پولیسنگ کے تحت شہریوں اور خصوصی طور پر تاجر برادری کے ذریعے اب تک چالیس ہزار سے زائد کیمرے لگوائے جاچکے ہیں۔
ٹریفک پولیس سے متعلق سوال پر آئی جی کا کہنا تھا کہ ان پر بھی خصوصی نگاہ ہے ، سب سے اہم مسئلہ ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنا ہے لیکن جب وہ ایڈیشنل آئی جی کراچی تھے تو انھوں نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کیے جانے والے چالان پر پابندی عائد کردی تھی اور صرف مجاز افسر کو ہی یہ اختیار سونپا گیا تھا لیکن اب ایک ضابطہ بنایا گیا ہے جس کے تحت چالاننگ افسران منتخب کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی اپناتے ہوئے ٹریفک پولیس کے افسران کے لیے شولڈر کیمرا منگوائے گئے ہیں جوکہ جلد ہی ان کے حوالے کردیے جائیں گے، ان کیمروں میں خصوصی طور پر چالان کے وقت کی ریکارڈنگ کی جائے گی تاکہ شہریوں کو ٹریفک پولیس کے افسران سے ہونے والی شکایات پر قابو پایا جاسکے۔
آئی جی سندھ پولیس نے مزید کہا کہ اگر چالان کے وقت ٹریفک پولیس افسر نے ریکارڈ نہیں کی تو اس کی ہی غلطی تصور کی جائے گی اور اس کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ غلام نبی میمن اس سے قبل کراچی پولیس چیف کے عہدے پر تعینات تھے۔
آئی جی سندھ پولیس غلام نبی میمن نے کہا ہے کہ سندھ بھر کے تمام پولیس اسٹیشنز میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ٹریفک پولیس کی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے شولڈر کیمرے بھی منگوالیے ہیں۔
یہ بات انہوں ںے سینٹرل پولیس آفس میں قائم اپنے دفتر میں ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ سندھ پولیس کے گریڈ 21 کے افسر غلام نبی میمن نے کہا کہ آئی جی بننے کے بعد ان کی ترجیحات میں پولیس کلچر کو بہتر بنانا بھی شامل ہے، اس سلسلے میں سب سے پہلے سندھ بھر کے تمام تھانوں میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں اس منصوبے پر کام شروع ہوچکا ہے، ڈسٹرکٹ سینٹرل سے اس کا آغاز ہوگیا ہے اور بیشتر تھانوں میں تنصیب کا عمل مکمل ہوچکا، ایک تھانے میں کم سے کم چار کیمرے لگائے جارہے ہیں جن میں مرکزی دروازہ ، ڈیوٹی افسر کا کمرہ ، تھانے کا لاک اپ اور کوریڈور شامل ہیں۔
آئی جی غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ عام شہریوں کو عموماً یہ شکایت رہتی ہے کہ ان کے ساتھ تھانے میں پولیس کی جانب سے درست رویہ اختیار نہیں کیا جاتا، کیمروں کی تنصیب کے بعد اس شکایت پر مکمل طور پر قابو پالیا جائے گا، تھانے کا کلچر ٹھیک کرنے سے ہی پولیس اور عام شہریوں کے درمیان دوریوں کو ختم کیا جاسکتا ہے۔
آئی جی سندھ نے اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے کیے گئے سوال پر کہا کہ شہر بھر میں اسٹریٹ کرائم رپورٹ ہورہا ہے اور پولیس کی بھرپور کوشش ہے کہ اسٹریٹ کرائم کا گراف نیچے آئے، اس سلسلے میں مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں، پولیس کا گشت بڑھادیا گیا ہے جبکہ عدالتوں سے ضمانت پر رہائی پانے والوں پر بھی خصوصی نگاہ رکھی جارہی ہے، ملزمان کی ضمانت لینے والوں کو بھی قانون کے شکنجے میں جکڑا جارہا ہے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ کراچی میگا سٹی اور اوور پاپولیٹڈ شہر ہے لیکن اس کے باوجود ہم اپنے دستیاب وسائل میں رہتے ہوئے بہتر سے بہتر پرفارمنس کی کوشش کرتے ہیں، شہر بھر میں سیف سٹی پروجیکٹ پر کام جاری ہے جبکہ اس سے قبل کمیونٹی پولیسنگ کے تحت شہریوں اور خصوصی طور پر تاجر برادری کے ذریعے اب تک چالیس ہزار سے زائد کیمرے لگوائے جاچکے ہیں۔
ٹریفک پولیس سے متعلق سوال پر آئی جی کا کہنا تھا کہ ان پر بھی خصوصی نگاہ ہے ، سب سے اہم مسئلہ ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنا ہے لیکن جب وہ ایڈیشنل آئی جی کراچی تھے تو انھوں نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر کیے جانے والے چالان پر پابندی عائد کردی تھی اور صرف مجاز افسر کو ہی یہ اختیار سونپا گیا تھا لیکن اب ایک ضابطہ بنایا گیا ہے جس کے تحت چالاننگ افسران منتخب کیے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جدید ٹیکنالوجی اپناتے ہوئے ٹریفک پولیس کے افسران کے لیے شولڈر کیمرا منگوائے گئے ہیں جوکہ جلد ہی ان کے حوالے کردیے جائیں گے، ان کیمروں میں خصوصی طور پر چالان کے وقت کی ریکارڈنگ کی جائے گی تاکہ شہریوں کو ٹریفک پولیس کے افسران سے ہونے والی شکایات پر قابو پایا جاسکے۔
آئی جی سندھ پولیس نے مزید کہا کہ اگر چالان کے وقت ٹریفک پولیس افسر نے ریکارڈ نہیں کی تو اس کی ہی غلطی تصور کی جائے گی اور اس کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کی جائے گی۔
یاد رہے کہ غلام نبی میمن اس سے قبل کراچی پولیس چیف کے عہدے پر تعینات تھے۔