بھارت میں ڈاکو کی اہلیہ کو گاؤں کا سربراہ منتخب
ملکھان سنگھ نے 1982 میں وزیراعلیٰ مدھیہ پردیس کے سامنے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ہتھیار ڈال دئیے تھے
بھارت کے سابقہ ڈاکو ملکھان سنگھ کی اہلیہ للیتا سنگھ کو ریاست مدھیہ پردیش کے گاؤں کی بلا مقابلہ سرپنچ (سربراہ) منتخب ہوگئیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملکھان سنگھ بھارتی شہر بھوپال کے سابق ڈاکو ہیں جنہوں نے سنہ 1982 میں ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ ارجن سنگھ کے ہاتھوں ہتھیار ڈالے تھے، اس وقت ان کے خلاف 18 ڈکیتوں، 28 اغوا برائے تاوان، جب کہ 17 قتل کے مقدمات درج ہیں۔
ریاست بھر میں سرپنج کے انتخاب کیلئے الیکشن کا سلسلہ 25 جون سے شروع ہورہا ہے جس میں ملکھان سنگھ کی اہلیہ للیتا نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے جس میں وہ بلامقابلہ سرپنج منتخب ہوگئیں
للیتا راجپوت ملکھان سنگھ کی دوسری بیوی ہیں انہوں نے منتخب ہونے پر گاؤں کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کا مقصد گاؤں کی ترقی کے لیے کام کرنا ہو گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکھان سنگھ اپنے جوانی سے لیکر اب تک مخصوص بڑی اور کُنڈا نما مونچھوں کی وجہ سے مشہور ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملکھان سنگھ بھارتی شہر بھوپال کے سابق ڈاکو ہیں جنہوں نے سنہ 1982 میں ریاست مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ ارجن سنگھ کے ہاتھوں ہتھیار ڈالے تھے، اس وقت ان کے خلاف 18 ڈکیتوں، 28 اغوا برائے تاوان، جب کہ 17 قتل کے مقدمات درج ہیں۔
ریاست بھر میں سرپنج کے انتخاب کیلئے الیکشن کا سلسلہ 25 جون سے شروع ہورہا ہے جس میں ملکھان سنگھ کی اہلیہ للیتا نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے جس میں وہ بلامقابلہ سرپنج منتخب ہوگئیں
للیتا راجپوت ملکھان سنگھ کی دوسری بیوی ہیں انہوں نے منتخب ہونے پر گاؤں کے لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کا مقصد گاؤں کی ترقی کے لیے کام کرنا ہو گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ملکھان سنگھ اپنے جوانی سے لیکر اب تک مخصوص بڑی اور کُنڈا نما مونچھوں کی وجہ سے مشہور ہیں۔