ایف بی آر اور نادرا شہریوں کی آمدن اور ٹیکس معلومات شیئرکریں گے
شناختی کارڈ،یوٹیلٹی بلوں کے ذریعے حاصل معلومات سے ٹیکس بنیاد وسیع ہوگی،ذرائع
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال سے ایف بی آر اور نادرا کے درمیان شہریوں کی آمدن اور ٹیکس معلومات شیئرکرنے کی تجویز پیش کردی ہے جس کی باقاعدہ منظوری اگلے فنانس بل میں لے جائے گی۔
فنانس بل کی منظوری کے بعد ایف بی آر کسی بھی ٹیکس گزار یا شعبہ کے بارے میں نادرا سے معلومات حاصل کرسکے گااور نادرا معلومات فراہم کرنے کاپابند ہوگا۔ ایف بی آر کی جانب سے ان معلومات ٹیکس کی بنیاد کووسیع کرنے کیلیے استعمال کیاجائے گا۔اس کااطلاق آئندہ مالی سال یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگا۔
ذرائع نے بتایاہے کہ مختلف سرکاری محکموں ،مالیاتی اداروں اوریوٹیلٹی بلوں کی معلومات کے بارے میں نادرا اور ایف بی آر کے درمیان پہلے سے ورکنگ ہورہی ہے۔ نادرا کی جانب سے ٹیکس کی بنیاد کووسیع کرنے کے مقصد سے بورڈ کوتجاویز اور معلومات پیش کی جا سکتی ہیں۔
سیکشن 52کے تحت کسی بھی شخص چاہے وہ ٹیکس دہندہ ہویا نہ ہو، اس کی آمدنی، رسیدیں، اثاثے، جائیدادیں، واجبات، اخراجات یا لین دین جوتشخیص سے بچ گئے ہیں یا کم تشخیصی ہوئے ہیں یا پھر اس کی تشیخص میں شرح یا ضرورت سے زیادہ ریلیف ملا ہو، ایسے تمام معاملات کو نادرا کی جانب سے ایف بی آر کے ساتھ شیئر کیا جاسکے گا۔
فنانس بل کی منظوری کے بعد ایف بی آر کسی بھی ٹیکس گزار یا شعبہ کے بارے میں نادرا سے معلومات حاصل کرسکے گااور نادرا معلومات فراہم کرنے کاپابند ہوگا۔ ایف بی آر کی جانب سے ان معلومات ٹیکس کی بنیاد کووسیع کرنے کیلیے استعمال کیاجائے گا۔اس کااطلاق آئندہ مالی سال یکم جولائی سے نافذ العمل ہوگا۔
ذرائع نے بتایاہے کہ مختلف سرکاری محکموں ،مالیاتی اداروں اوریوٹیلٹی بلوں کی معلومات کے بارے میں نادرا اور ایف بی آر کے درمیان پہلے سے ورکنگ ہورہی ہے۔ نادرا کی جانب سے ٹیکس کی بنیاد کووسیع کرنے کے مقصد سے بورڈ کوتجاویز اور معلومات پیش کی جا سکتی ہیں۔
سیکشن 52کے تحت کسی بھی شخص چاہے وہ ٹیکس دہندہ ہویا نہ ہو، اس کی آمدنی، رسیدیں، اثاثے، جائیدادیں، واجبات، اخراجات یا لین دین جوتشخیص سے بچ گئے ہیں یا کم تشخیصی ہوئے ہیں یا پھر اس کی تشیخص میں شرح یا ضرورت سے زیادہ ریلیف ملا ہو، ایسے تمام معاملات کو نادرا کی جانب سے ایف بی آر کے ساتھ شیئر کیا جاسکے گا۔