زیریں سندھسوال نامہ اور جوابی کاپہ نہ ملنے پر ہزاروں طلبہ امتحان دینے سے محروم
محکمہ تعلیم نے فی طالب علم 20 روپے امتحانی فیس طلب کی تھی، اساتذہ نے بلیک بورڈ پر سوالات لکھ کر طلبہ سے امتحان لیا
مٹیاری ضلع کے11 سو پرائمری اور50 سے زائد مڈل اسکولوں کے امتحانات شروع ہوگئے۔
پہلی مرتبہ ضلع بھر کے 12 ہزار سے زائد طالب علم سوال نامہ اور جوابی کاپیوں سے محروم ہیں، پی ٹی اے اور محکمہ ایجوکیشن ضلع مٹیاری کے افسران میں جھگڑے کے باعث 12 ہزار سے زائد طالب علم کاپی سے کاغذ نکال کر جوابی کاپیاں بنا کر پرچے دے رہے ہیں جبکہ سوال نامہ نہ ملنے پر اساتدہ خود بلیک بورڈ پر سوال لکھ کر پرچے کروارہے ہیں، رابطے پر پی ٹی اے کے مرکزی رہنما سید انار الدین شاہ نے کہا کہ محکمہ ایجوکیشن کے افسر فی طالب علم 25 روپے مانگ رہے تھے لاکھوں روپے کی رقم بنتی ہے اور اسے ضلع افسران خوردبرد کرجاتے ہیں، انھوں نے کہا کہ جب بچوں کو مفت درسی کتاب ملتی ہیں تو پیپروں کی فیس کیوں وصول کی جاتی ہے، دوسری جانب محکمہ تعلیم کے افسران کا موقف تھا کہ انھوں نے سوال نامے بنا دیے ہیں، پی ٹی اے کے عہدیدار خود نہیں لیتے، جن اساتذہ کو چاہیں وہ لے جائیں اور فوٹو کاپی کروا کہ بچوں کو دیں، رابطے پر ڈی سی مٹیاری نے کہا کہ یہ بہت افسوسناک صورتحال ہے وہ انکوائری کرکے مسئلہ حل کرائیں گے تاکہ بچوں کا مستقبل محفوظ رہ سکے۔ دوسری جانب ہزاروں والدین نے وزیراعظم اور صوبائی وزیر نثار کھوڑو سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
جام صاحب سے نامہ نگار کے مطابق پورے سندھ میں آج سے شروع ہونے والے پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے سالانہ امتحانات جام صاحب اور نواح کے سیکڑوں اسکولوں میں پیپرز نہ ملنے کے باعث نہ ہوسکے، ایکسپریس کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق محکمہ تعلیم شہید بے نظیر آباد نے اسکول کی سطح تک ہیڈ ماسٹرز کو ہدایات جاری کی تھی کہ فی طالب علم 20 روپے امتحانی فیس وصول کرکے ای ڈی او آفس میں جمع کروادی جائے، جن اسکولوں نے فیس جمع نہیں کروائی، ان سمیت تمام اسکولوں میں آج انگلش کا پیپر نہ ہوسکا جبکہ کئی اسکولوں میں اساتذہ نے اپنی مدد آپ کے تحت سوالیہ پیپر مرتب کرکے امتحانات لیے۔ 20 روپے کے عوض آج کے پیپرز کا نہ ہونا بچوں کا مستقبل تباہ کرنے کے مترادف ہے جس کی والدین نے مذمت کی ہے۔ دوسری جانب ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ڈی او تعلیم شیر زمان سومرو نے کہا کہ حکومت سے سالانہ امتحانات کی مد میں فنڈ نہ ملنے کے باعث فی طالب علم 20 روپے وصول کرنے کی ہدایات کی گئی تھی، زائد فیس وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
پہلی مرتبہ ضلع بھر کے 12 ہزار سے زائد طالب علم سوال نامہ اور جوابی کاپیوں سے محروم ہیں، پی ٹی اے اور محکمہ ایجوکیشن ضلع مٹیاری کے افسران میں جھگڑے کے باعث 12 ہزار سے زائد طالب علم کاپی سے کاغذ نکال کر جوابی کاپیاں بنا کر پرچے دے رہے ہیں جبکہ سوال نامہ نہ ملنے پر اساتدہ خود بلیک بورڈ پر سوال لکھ کر پرچے کروارہے ہیں، رابطے پر پی ٹی اے کے مرکزی رہنما سید انار الدین شاہ نے کہا کہ محکمہ ایجوکیشن کے افسر فی طالب علم 25 روپے مانگ رہے تھے لاکھوں روپے کی رقم بنتی ہے اور اسے ضلع افسران خوردبرد کرجاتے ہیں، انھوں نے کہا کہ جب بچوں کو مفت درسی کتاب ملتی ہیں تو پیپروں کی فیس کیوں وصول کی جاتی ہے، دوسری جانب محکمہ تعلیم کے افسران کا موقف تھا کہ انھوں نے سوال نامے بنا دیے ہیں، پی ٹی اے کے عہدیدار خود نہیں لیتے، جن اساتذہ کو چاہیں وہ لے جائیں اور فوٹو کاپی کروا کہ بچوں کو دیں، رابطے پر ڈی سی مٹیاری نے کہا کہ یہ بہت افسوسناک صورتحال ہے وہ انکوائری کرکے مسئلہ حل کرائیں گے تاکہ بچوں کا مستقبل محفوظ رہ سکے۔ دوسری جانب ہزاروں والدین نے وزیراعظم اور صوبائی وزیر نثار کھوڑو سے کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
جام صاحب سے نامہ نگار کے مطابق پورے سندھ میں آج سے شروع ہونے والے پہلی سے آٹھویں جماعت تک کے سالانہ امتحانات جام صاحب اور نواح کے سیکڑوں اسکولوں میں پیپرز نہ ملنے کے باعث نہ ہوسکے، ایکسپریس کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق محکمہ تعلیم شہید بے نظیر آباد نے اسکول کی سطح تک ہیڈ ماسٹرز کو ہدایات جاری کی تھی کہ فی طالب علم 20 روپے امتحانی فیس وصول کرکے ای ڈی او آفس میں جمع کروادی جائے، جن اسکولوں نے فیس جمع نہیں کروائی، ان سمیت تمام اسکولوں میں آج انگلش کا پیپر نہ ہوسکا جبکہ کئی اسکولوں میں اساتذہ نے اپنی مدد آپ کے تحت سوالیہ پیپر مرتب کرکے امتحانات لیے۔ 20 روپے کے عوض آج کے پیپرز کا نہ ہونا بچوں کا مستقبل تباہ کرنے کے مترادف ہے جس کی والدین نے مذمت کی ہے۔ دوسری جانب ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے ڈی او تعلیم شیر زمان سومرو نے کہا کہ حکومت سے سالانہ امتحانات کی مد میں فنڈ نہ ملنے کے باعث فی طالب علم 20 روپے وصول کرنے کی ہدایات کی گئی تھی، زائد فیس وصول کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔