یوکرینی جنگ کے پہلے 100 دن روس نے ایندھن برآمدات سے 98 ارب ڈالر کما لیے
سب سے بڑا غیر یورپی درآمد کنندہ ملک چین تھا، جس نے 12.6 ارب یورو کا ایندھن برآمد کیا۔
WASHINGTON:
روس نے یوکرین کے ساتھ جنگ کے پہلے 100 دنوں میں ایندھن برآمد کرکے 93 ارب یورو (98 ارب ڈالر) کما لیے۔
ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیل کی بیشتر برآمدات یورپی یونین کے رکن ممالک کو کی گئیں۔ یورپی یونین نے یوکرین کی جنگ کے ابتدائی 100 دنوں میں روس سے ایندھن کی مجموعی برآمدات کا 61 فیصد حصہ درآمد کیا۔ واضح رہے کہ اس ایندھن کا سب سے بڑا غیر یورپی درآمد کنندہ ملک چین تھا۔
فن لینڈ میں قائم ایندھن اور صاف ہوا سے متعلق تحقیق کرنے والے ایک آزاد مرکز ''سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ائر'' کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق چین نے 12.6 ارب یورو، جرمنی نے 12.1 ارب اور اٹلی نے 7.8 ارب کا ایندھن برآمد کیا۔
تازہ رپورٹ ایسے موقع پر جاری کی گئی ہے جب یوکرین حکومت مغربی ممالک سے روس کے ساتھ تجارتی روابط ختم کرنے کا مطالبہ کررہی ہے۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں یورپی یونین نے روسی تیل کی درآمد بند کرنے کا اکثریتی فیصلہ کرلیا تھا۔
روس نے یوکرین کے ساتھ جنگ کے پہلے 100 دنوں میں ایندھن برآمد کرکے 93 ارب یورو (98 ارب ڈالر) کما لیے۔
ایک تازہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تیل کی بیشتر برآمدات یورپی یونین کے رکن ممالک کو کی گئیں۔ یورپی یونین نے یوکرین کی جنگ کے ابتدائی 100 دنوں میں روس سے ایندھن کی مجموعی برآمدات کا 61 فیصد حصہ درآمد کیا۔ واضح رہے کہ اس ایندھن کا سب سے بڑا غیر یورپی درآمد کنندہ ملک چین تھا۔
فن لینڈ میں قائم ایندھن اور صاف ہوا سے متعلق تحقیق کرنے والے ایک آزاد مرکز ''سینٹر فار ریسرچ آن انرجی اینڈ کلین ائر'' کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق چین نے 12.6 ارب یورو، جرمنی نے 12.1 ارب اور اٹلی نے 7.8 ارب کا ایندھن برآمد کیا۔
تازہ رپورٹ ایسے موقع پر جاری کی گئی ہے جب یوکرین حکومت مغربی ممالک سے روس کے ساتھ تجارتی روابط ختم کرنے کا مطالبہ کررہی ہے۔ واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں یورپی یونین نے روسی تیل کی درآمد بند کرنے کا اکثریتی فیصلہ کرلیا تھا۔