اورنگی اور سرجانی میں رکشوں کی بندش کیخلاف ڈرائیوروں کا احتجاج

6 سیٹر اور 12 سیٹر رکشوں کے ڈرائیوروں نے رکشے سڑکوں پرکھڑے کردیے،شہریوں کو مشکلات


Staff Reporter March 07, 2014
12سیٹررکشا ڈرائیورپابندی کیخلاف ناظم آباد میں احتجاجاً رکشے کھڑے کرکے مظاہرہ کررہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

اورنگی اور سرجانی ٹائون میں6 سیٹر اور12سیٹر سی این جی رکشوں کے مشتعل ڈرائیوروں نے رکشے سڑکوں پر کھڑے کرکے ٹریفک بلاک کردی۔

تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹائون نمبر5 چورنگی اور سیکٹر ساڑھے11میں مرکزی شاہراہ پر درجنوں6 سیٹر رکشوں کے مشتعل ڈرائیوروں نے رکشے کھڑے کر کے سڑک ٹریفک کے لیے بند کردی، احتجاج کے سبب اورنگی ٹاؤن نمبر5 اور اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک جام ہونے سے شہریوں کو شدید دشواری اور مشکلات کا سامنا رہا، پولیس نے مظاہرین سے مذاکرات کرکے شاہراہ دوپہر 2 بجے ٹریفک کے لیے کھول دی، مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ ٹریفک پولیس کی زیادتیوں کو بندکیا جائے، بلاجواز چالان کاٹنے اور رکشے بند کرنے کا نوٹس لیا جائے اور ہمیں بیروزگار ہونے سے بچایا جائے، سرجانی ٹائون 4-K چورنگی پر درجنوں 12 سیٹر سی این جی رکشوں کے ڈرائیوروں نے چورنگی کے چاروں اطراف رکشے کھڑے کرکے سڑکیں بند کردیں، جس سے ٹریفک جام ہوگیا اور گاڑیوں کی قطاریں لگ گئی، اس دوران مشتعل رکشا ڈرائیوروں نے مسافر گاڑیوں میں سوار مسافروں کو زبردستی گاڑیوں سے اتار کر پیدل سفر پر مجبور کیا جبکہ مشتعل ڈرائیوروں نے ٹریفک پولیس کی زیادتیوں کے خلاف شدید احتجاج اور نعرے بازی کی۔

ٹریفک جام ہونے کے باعث ہزاروں شہریوں کو مشکلات کا سامنا رہا، تاہم2 گھنٹے احتجاج کے بعد مشتعل ڈرائیور منتشر ہوگئے جس سے سڑکوں پر ٹریفک کی روانی بحال ہوگئی،صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ کی جانب سے 9 اور 12سیٹر رکشوں پر پابندی عائدکرنے کے خلاف رکشا مالکان اور ڈرائیوروں نے جمعرات کو پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا،رکشا مالکان اور ڈرائیوروں کا کہنا تھا کہ غریب عوام سے روزگار نہ چھینا جائے، ان رکشوں سے لاکھوں شہری مستفید ہوتے ہیں اور خصوصاً خواتین اور طالبات کو ایک محفوظ سواری میسر آتی ہے، جب رات کے اوقات میں پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں پر نہیں ہوتی تو یہی رکشے عوام کو ان کی منزل مقصود تک پہنچاتے ہیں حکومت نے نوٹس دیے بغیر ان رکشوں پر پابندی لگادی، ہزاروں افراد نے اپنی جمع پونجی سے ان رکشوں کو خریدا ہے اور دو روز سے ان رکشوںکی بندش کی وجہ سے ہزاروں افراد بے روزگار ہیں،انھوںنے کہا کہ رکشا مالکان قانونی طور پر ان رکشوں کو رجسٹرڈ کرانے اور ٹیکس دینے کے لیے تیار ہیں،انھوں نے صدر ،وزیر اعظم ،گورنر ،وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی کہ کراچی کے عوام پر رحم کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں