آئندہ برسوں میں جوہری ہتھیاروں کے ذخائر میں اضافہ ہوسکتا ہے رپورٹ
جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے کا مطلب سرد جنگ کے بعد سے جوہری تخفیف اسلحہ کے عمل کا بتدریج ختم ہونا ہے
لاہور:
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (سپری) نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ آئندہ برسوں میں دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے ذخائر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سپری کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی سبھی نو ایٹمی طاقتیں اپنے جوہری ہتھیاروں کو جدید سے جدید تر بنانے کی جنگ میں مصروف رہی ہیں جس سے آئندہ برسوں میں ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
رپورٹ کے مندرجات کے مطابق دنیا کے 90 فیصد جوہری ہتھیار رکھنے والے امریکا اور روس کے ذخائر میں گزشتہ برس کمی دیکھی گئی جس کی بنیادی وجہ برسوں پہلے تیار کردہ وار ہیڈز کا ناکارہ ہوجانا ہے تاہم اس وقت ان ممالک کے پاس قابل استعمال ایٹمی ہتھیار نسبتاً مستحکم ہیں۔
سپری کی تازہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دیگر ایٹمی ممالک بالخصوص شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیاروں کے نئے سسٹم تشکیل دے رہے ہیں۔ کچھ نے عملاً کام شروع کردیا ہے اور کچھ نے صرف اعلان کیا ہے۔
جوہری تخفیف کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے کا مطلب سرد جنگ کے بعد شروع کردہ جوہری تخفیف اسلحہ کے عمل کا بتدریج ختم ہونا ہے۔
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹیٹیوٹ (سپری) نے اپنی تازہ رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ آئندہ برسوں میں دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے ذخائر میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سپری کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی سبھی نو ایٹمی طاقتیں اپنے جوہری ہتھیاروں کو جدید سے جدید تر بنانے کی جنگ میں مصروف رہی ہیں جس سے آئندہ برسوں میں ایٹمی ہتھیاروں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
رپورٹ کے مندرجات کے مطابق دنیا کے 90 فیصد جوہری ہتھیار رکھنے والے امریکا اور روس کے ذخائر میں گزشتہ برس کمی دیکھی گئی جس کی بنیادی وجہ برسوں پہلے تیار کردہ وار ہیڈز کا ناکارہ ہوجانا ہے تاہم اس وقت ان ممالک کے پاس قابل استعمال ایٹمی ہتھیار نسبتاً مستحکم ہیں۔
سپری کی تازہ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دیگر ایٹمی ممالک بالخصوص شمالی کوریا اپنے جوہری ہتھیاروں کے نئے سسٹم تشکیل دے رہے ہیں۔ کچھ نے عملاً کام شروع کردیا ہے اور کچھ نے صرف اعلان کیا ہے۔
جوہری تخفیف کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی تعداد میں اضافے کا مطلب سرد جنگ کے بعد شروع کردہ جوہری تخفیف اسلحہ کے عمل کا بتدریج ختم ہونا ہے۔