
نفیس نعیم کو اس وقت سادہ لباس اہلکاروں نے اغوا کیا جب وہ اپنی رہائشی گاہ قریب خریداری کر رہے تھے۔ نفیس نعیم کو پولیس موبائل میں ڈال کر لیجانے کی اطلاع موقع پر موجود افراد نے اہلخانہ کو دی۔
دوسری جانب ان کا تاحال کوئی سراغ نہیں مل سکا کہ انھیں کن افراد نے اغوا کیا ہے۔ نفیس نعیم کے اغوا پر صحافی تنظیموں کی جانب سے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر انھیں بازیاب کرایا جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا صحافی کے اغوا ہونے کا نوٹس
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے نفیس نعیم کے اغوا ہونے کا نوٹس لے لیا ہے اور پولیس اور متعلقہ اداروں کو صحافی کی جلد بازیابی کی ہدایت ہے۔
وزیرداخلہ رانا ثناءللہ نے آئی جی سندھ غلام نبی میمن سے فونک رابطہ کیا اور انہیں ہدایت دی کہ نفیس نعیم کی بازیابی کے لیے تمام تروسائل کو بروئے لائے جائیں۔
HRCP strongly condemns the forcible disappearance of #AajNews correspondent Nafees Naeem by plainclothes men in Nazimabad, and demands his immediate release. Journalists must not be threatened or harmed for discharging their duties, and the perpetrators must be held accountable.
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) June 13, 2022
HRCP strongly condemns the forcible disappearance of #AajNews correspondent Nafees Naeem by plainclothes men in Nazimabad, and demands his immediate release. Journalists must not be threatened or harmed for discharging their duties, and the perpetrators must be held accountable.
— Human Rights Commission of Pakistan (@HRCP87) June 13, 2022
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔