دنیا کا حساس ترین تھری ڈی اسکینر
ریووپوائنٹ تھری ڈی اسکینر سے چھوٹے بڑے اجسام کی تھری ڈی ماڈلنگ بہت آسان ہوجاتی ہے
اگرآپ زیورات ڈیزائن کرتے ہیں یا صنعت کے لیے پرزے ڈھالتے ہیں تو صنعتی معیارات کے ساتھ دنیا کا حساس اور درست ترین تھری ڈی اسکینر آپ کے لیے ہی تیار کیا گیا ہے۔
اسے ریووپوائنٹ تھری ڈی منی کا نام دیا گیا ہے جو 0.02 ملی میٹر درستگی سے باریک ترین اشیا کی درست ترین اسکیننگ کرکے اسے اسکرین پر تھری ڈی ماڈل میں پیش کرتا ہے۔ اس طرح صرف 0.05 ملی میٹر دوری سے بھی یہ اپنا کام کرتا رہتا ہے اور دس فٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے برق رفتاری سے کسی بھی ٹھوس شے کو اسکین کرسکتا ہے۔
سب سے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس کا وزن صرف 160 گرام ہے اور یوں اسے تھامنا اور گھمانا بہت ہی آسان ہے۔ 2021 میں اسکینر کی روداد کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹ پر چلائی گئی تھی۔ اس میں کئی لوگوں نے دلچسپی لے کر سرمایہ کاری کی تھی۔
اس اہم ٹیکنالوجی کی افادیت وہ ماہرین بخوبی جان سکتے ہیں جو تھری ڈی ماڈلنگ جیسا مشکل کام کرتے ہیں اور انہیں کوئی ماڈل یا نمونہ بنانے میں تھکادینے والی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ ان میں ڈیزائنر، انجینیئر، سائنسی محقق اور دیگر افراد شامل ہیں۔ پھر ریورس انجینیئرنگ کے لئے بھی تھری ڈی اسکیننگ بہت ضروری ہوتی ہے۔
دوسری جانب دانتوں کے ڈیزائن اور طبی آلات اور پیوند کے کے لئے بھی تھری ڈی ماڈلنگ لازمی ہوتی ہے۔
یہاں تک کہ صرف منٹوں میں ایک پوری تھری ڈی دنیا بنائی جاسکتی ہے اور ماڈلنگ کا عمل دس گنا تیز بنایا جاسکتا ہے۔ اسکیننگ کے بعد ایپ میں موجود کوالٹی کنٹرول فیچر اس کی تمام خامیوں کو دور کرتا رہتا ہے۔ اسکیننگ کے لیے نیلی لائٹ کا استعمال کیا جاتا ہے جو کسی طرح بھی نقصان نہیں پہنچاتی۔
اسکیننگ کے لیے دستی اسٹیبلائزر غیرمعمولی اہمیت رکھتا ہے جو کسی بھی طرح دھندلاہٹ کی وجہ نہیں بنتا۔ اسے آسانی سے کھولا اور بند کیا جاسکتا ہے۔ پھر اس پر مزید کام کرنے لئے ریوو اسٹوڈیو ایک سافٹ ویئر کی صورت میں پیش کیا ہے جس میں موجود ٹولز اسکیننگ کے عمل کی مزید ایڈیٹنگ کرسکتے ہیں۔
اگست 2022 میں اسے دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا اور اس کی قیمت 436 ڈالر رکھی گئی ہے۔
اسے ریووپوائنٹ تھری ڈی منی کا نام دیا گیا ہے جو 0.02 ملی میٹر درستگی سے باریک ترین اشیا کی درست ترین اسکیننگ کرکے اسے اسکرین پر تھری ڈی ماڈل میں پیش کرتا ہے۔ اس طرح صرف 0.05 ملی میٹر دوری سے بھی یہ اپنا کام کرتا رہتا ہے اور دس فٹ فی سیکنڈ کی رفتار سے برق رفتاری سے کسی بھی ٹھوس شے کو اسکین کرسکتا ہے۔
سب سے حیرت انگیز بات یہ ہے کہ اس کا وزن صرف 160 گرام ہے اور یوں اسے تھامنا اور گھمانا بہت ہی آسان ہے۔ 2021 میں اسکینر کی روداد کراؤڈ فنڈنگ ویب سائٹ پر چلائی گئی تھی۔ اس میں کئی لوگوں نے دلچسپی لے کر سرمایہ کاری کی تھی۔
اس اہم ٹیکنالوجی کی افادیت وہ ماہرین بخوبی جان سکتے ہیں جو تھری ڈی ماڈلنگ جیسا مشکل کام کرتے ہیں اور انہیں کوئی ماڈل یا نمونہ بنانے میں تھکادینے والی مشکلات کا سامنا ہوتا ہے۔ ان میں ڈیزائنر، انجینیئر، سائنسی محقق اور دیگر افراد شامل ہیں۔ پھر ریورس انجینیئرنگ کے لئے بھی تھری ڈی اسکیننگ بہت ضروری ہوتی ہے۔
دوسری جانب دانتوں کے ڈیزائن اور طبی آلات اور پیوند کے کے لئے بھی تھری ڈی ماڈلنگ لازمی ہوتی ہے۔
یہاں تک کہ صرف منٹوں میں ایک پوری تھری ڈی دنیا بنائی جاسکتی ہے اور ماڈلنگ کا عمل دس گنا تیز بنایا جاسکتا ہے۔ اسکیننگ کے بعد ایپ میں موجود کوالٹی کنٹرول فیچر اس کی تمام خامیوں کو دور کرتا رہتا ہے۔ اسکیننگ کے لیے نیلی لائٹ کا استعمال کیا جاتا ہے جو کسی طرح بھی نقصان نہیں پہنچاتی۔
اسکیننگ کے لیے دستی اسٹیبلائزر غیرمعمولی اہمیت رکھتا ہے جو کسی بھی طرح دھندلاہٹ کی وجہ نہیں بنتا۔ اسے آسانی سے کھولا اور بند کیا جاسکتا ہے۔ پھر اس پر مزید کام کرنے لئے ریوو اسٹوڈیو ایک سافٹ ویئر کی صورت میں پیش کیا ہے جس میں موجود ٹولز اسکیننگ کے عمل کی مزید ایڈیٹنگ کرسکتے ہیں۔
اگست 2022 میں اسے دنیا بھر میں فروخت کے لیے پیش کیا جائے گا اور اس کی قیمت 436 ڈالر رکھی گئی ہے۔