پاکستانی خاتون ٹیچر ریجنل ونر قرارکیمبرج کے عالمی ایوارڈ کیلیے فائنل راؤنڈ میں پہنچ گئیں
عروسہ عمران ایک ایسے بچے کو تعلیم سے آراستہ کررہی جو پٹھوں کی بیماری muscular disease میں مبتلا ہے
کراچی:
کیمبرج یونیورسٹی پریس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 2022 کیلیے کیمبرج ڈیڈیکیٹڈ ایوارڈ کیلیے 113 ممالک سے 700 اساتذہ کی نامزدگیاں شامل کی گئی تھیں اور ججز کے پینل نے فائنل راؤنڈ کیلیے دنیا کے 6 مختلف ریجنل ونر کا انتخاب کیا ہے۔
پاکستانی ٹیچر عروسہ عمران کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پٹھوں کی بیماری muscular disease میں مبتلا ایک ایسے بچے کو تعلیم سے آراستہ کررہی ہیں جو بیٹھنے، چلنے اور ہاتھ میں کچھ پکڑنے سے قاصر ہے تاہم ان کی ان کوششوں کی بدولت مذکورہ بچہ خوشی خوشی اسکول آتا، سرگرمیوں میں حصہ لیتا اور تیزی سے سیکھنے کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔
پاکستانی خاتون ٹیچر کیمبرج ڈیڈیکیٹڈ ایوارڈ 2022 کے فائنل راؤنڈ میں پہنچ گئی ہیں اور بیکن ہاؤس اسکول سسٹم کی عروسہ عمران نے ریجنل ونر کے طور پر اس عالمی مقابلے میں اپنی جگہ بنا لی ہے۔
کیمبرج یونیورسٹی پریس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 2022 کیلیے کیمبرج ڈیڈیکیٹڈ ایوارڈ کیلیے 113 ممالک سے 700 اساتذہ کی نامزدگیاں شامل کی گئی تھیں اور ججز کے پینل نے فائنل راؤنڈ کیلیے دنیا کے 6 مختلف ریجنل ونر کا انتخاب کیا ہے۔
پاکستانی ٹیچر عروسہ عمران کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پٹھوں کی بیماری muscular disease میں مبتلا ایک ایسے بچے کو تعلیم سے آراستہ کررہی ہیں جو بیٹھنے، چلنے اور ہاتھ میں کچھ پکڑنے سے قاصر ہے تاہم ان کی ان کوششوں کی بدولت مذکورہ بچہ خوشی خوشی اسکول آتا، سرگرمیوں میں حصہ لیتا اور تیزی سے سیکھنے کے مرحلے سے گزر رہا ہے۔