پشاور میں وکیل پر تشدد کرنے والا ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر معطل

مطالبے کی منظوری پر وکلا نے دھرنا ختم کردیا


ویب ڈیسک June 14, 2022
مطالبے کی منظوری پر وکلا نے دھرنا ختم کردیا

لاہور: حکومت نے وکیل پر تشدد کرنے والے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر (اے اے سی) آفتاب احمد کو وکلاء کے مطالبے پر معطل کردیا۔

ہائیکورٹ بار کے سیکرٹری جنرل ایڈووکیٹ فاروق آفریدی نے کہا کہ اے اے سی کی معطلی ہمارا پہلا مطالبہ تھا، جو حکومت نے مان لیا ہے، اب اس واقعے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے اور اے اے سی کے خلاف محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور؛ اسسٹنٹ کمشنر نے وکیل کو تشدد کا نشانہ بناڈالا

فاروق آفریدی نے کہا کہ ہم روڈ بند کرنا نہیں چاہتے تھے لیکن حکومت نے مجبور کیا تو سڑک پر دھرنا دیا، حکومت اگر ہمارے مطالبے کو پہلے مان لیتی تو دھرنے کی نوبت نہ آتی، حکومت نے پہلا مطالبہ منظور کرلیا ہے جس پر دھرنا ختم کردیا ہے، اب عدالتی بائیکاٹ جاری رکھنا ہے یا ختم کرنا ہے یہ فیصلہ خیبرپختونخوا بار کونسل کرے گی۔

فاروق آفریدی نے مزید کہا کہ اے اے سی قانون کا سامنے کرے گا، ہم بھی قانون کے مطابق اس کے خلاف جنگ لڑیں گے۔

واضح رہے کہ 2 اور 3 جون کے درمیانی شب ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر اور اس کے گارڈز نے سپریم کورٹ کے وکیل غفران اللہ شاہ کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا ، جس کے خلاف صوبے بھر کے وکلاء نے 4 جون سے عدالتی بائیکاٹ کیا ہوا ہے اور سماعت کےلیے پیش نہیں ہورہے۔ وکلا نے آج صوبائی اسمبلی کے سامنے دھرنا بھی دیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں