بجلی کی قیمتیں گزشتہ برس بڑھائی گئیں نوٹی فکیشن اب جاری ہوا وزیر خزانہ

پاور سیکٹر میں بلنگ کا نظام انتہائی ناقص اور قیمتوں کے تعین کا طریقہ کار فرسودہ ترین ہے، مفتاح اسماعیل


Irshad Ansari June 14, 2022
اگر پاور سیکٹر کو نہیں سدھارا گیا تو خدا نخواستہ یہ ملکی معیشت کو لے ڈوبے گا، وزیر خزانہ فوٹو:فائل

لاہور: وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتیں گذشتہ برس بڑھائی گئیں جن پر اطلاق کا نوٹی فکیشن اب جاری ہواہے۔

وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے مقامی ہوٹل میں نیشنل بجٹ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہ اس بجٹ کو زیادہ تر سراہا گیا ہے، بجٹ میں بہت ساری چیزیں مجبوراً کرنا پڑتی ہیں، پاکستان کے تمام وزرائے اعظم نے جتنا قرض لیا اس کا 80 فیصد عمران خان نے لیا۔

انہوں نے کہا کہ جب میں نے یہ کہا تو شوکت ترین نے کہا 80 فیصد نہیں 76 فیصد لیا ہے، عمران خان نے 79 فیصد زیادہ قرض لیا اپنی بات کی بھی درستی کرتا ہوں گزشتہ حکومت نے ریکارڈ قرضے لیے۔ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ بجلی کی قیمتیں گذشتہ برس بڑھائی گئیں، نوٹیفکیشن اب آیا ہے، اگر پاور سیکٹر کو نہیں سدھارا گیا تو خدا نخواستہ یہ ملکی معیشت کو لے ڈوبے گا۔

مفتاح اسماعیل نے کہا کہ 1100 ارب روپے اس سال پاور سبسڈی کیلئے دیے گئے، نیپرا کا سسٹم کافی پیچیدہ ہے، ایک گھنٹہ لگا سمجھنے میں کہ کیسے بِلنگ کا سسٹم کام کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال ترقیاتی بجٹ 550 ارب روپے مختص کیا گیا ہے، اگلے سال کیلئے ترقیاتی بجٹ 800 ارب روپے رکھا گیا ہے، گیس کے شعبے کا گردشی قرضہ 1500 ارب روپے تک بڑھ چکا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ اخراجات کے دو بڑے ذرائع ہیں، ان میں پہلا ڈیٹ سروسنگ ہے، قرضوں کی ادائیگی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہوگیا ہے، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں 79 فیصد قرضہ لیا ہے، پاور سیکٹر کی سبسڈیز دوسرا بڑا اور پیچیدہ مسئلہ ہے۔

مفتاح اسماعیل کا مزید کہنا تھا کہ پاور سیکٹر کا گردشی قرضہ 2500 اور گیس سیکٹر کا قرضہ 1500 ارب ہے، توانائی کے شعبے کا قرضہ 4000 ارب ہوچکا ہے، اس سال پاور سیکٹر کو 1100 ارب کی سبسڈیز دی گئی ہیں، ہمارا بلنگ اور فیصلہ کرنے کا نظام دنیا میں ناقص ترین ہے، ملک میں قیمتوں کے تعین کا طریقہ کار بہت فرسودہ ہے جس کو سمجھنے کے لیے مجھے کافی وقت لگا، ہم فرنس آئل پہ 1950 کے پلانٹس چلا رہے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں